بارہمولہ //جہاں ریاستی ہائی کورٹ نے حکومت کو روسی سفیدے کے پیڑوں کو کاٹنے کے ہدایات دئے تھے تاہم اگر چہ حکومت نے چند ایک مقامات پر ان پیڑوں کوکاٹ بھی دیا تاہم ابھی بھی ان کی تعداد کم نہیں ہوئی ہے اور ان پیڑوں سے نکلنے والی روئی ہر جگہ لوگوں کیلئے وبال جان بن چکی ہے ۔ ضلع بارہمولہ کے کئی علاقوں میں بھی روسی سفیدوںسے روئی گرنے کے نتیجے میں بچوں ،بزرگوں ،خواتین اور دیگر لوگوںسمیت سینکڑوں افراد زکام، کھانسی اور دیگر بیماریوں میں مبتلا ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔ سرینگر مظفرآباد شاہرا ہ پر رہائش پذیر لوگوں کے علاوہ پٹن ،رفیع آباد ،سوپور ،ٹنگمرگ ، شیری ،نارواو ، گانٹہ مولہ ،بونیار،اوڑی اور قصبہ بارہمولہ میں روسی سفیدوں سے خارج ہونے والی مضرصحت روئی لوگوں کیلئے وبال جان بن گئی ہے ۔جس کی وجہ سے دوکاندار،راہگیر،خریدار،طلباء سمیت تمام لوگ اس صورتحال سے تنگ آچکے ہیں۔بارہمولہ کے ایک ڈاکٹر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اس روئی سے نزلہ زکام اور کھانسی کے امرض میںکافی حد تک اضافہ ہوا ہے جبکہ لوگوں میں اس سے گلے ،ناک اور آنکھوںکے مرض بھی بڑھ گئے ہیں۔ انہوں نے لوگوں کو مشورہ دیتے ہوئے بتایا کہ لوگ ان بیماروں سے بچنے کیلئے ماسک کا استعمال کریں ۔