سرینگر//نئی صنعتی پالیسی 2021-30کے تحت مرکزی زیرانتظام علاقہ میں صنعتی یونٹوں کے قیام کی پیش رفت کایہاں چیف سیکریٹری ڈاکٹر ارو ن کمار مہتہ نے ایک میٹنگ میں جائزہ لیا۔میٹنگ میں پرنسپل سیکریٹری صنعت وکامرس ، ڈائریکٹر انڈسٹریزجموں و سرینگر اور دیگر اعلیٰ حکام نے حصہ لیا۔دوران میٹنگ چیف سیکریٹری نے حکام پرزوردیا کہ وہ ہرایک یونٹ ہولڈر کواپنے یونٹ قائم کرنے میں بغیر کسی دشواری کے سہولیات بہم پہنچائیں۔انہوں نے زوردیا کہ سنگل ونڈونظام کے تحت بہترکارکردگی کیلئے بین محکمہ جاتی تال میل کویقینی بنایا جائے۔چیف سیکریٹری نے کہاکہ نوجوان پالیسی کے راست مستفیدین ہیں کیوں کہ صنعت کاری روزگار سے متناسب ہے ۔انہوں نے کہا جودرخواست دہندہ لیزڈیڈ لیکر سامنے نہیں آتے ان کی الاٹمنٹ کو منسوخ کرنے کا نوٹس جاری کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ان الاٹمنٹو ں کو دیگر خواہشمندوں جوانتظار میں ہیں، کودیاجائے۔تاکہ وہ اپنے یونٹ قائم کرسکیں۔چیف سیکڑیٹری کوبتایا گیا کہ 2022-23میں جموں میں197یونٹوں نے542کروڑروپے کی سرمایہ کاری کی ہے اور2202افراد کوروزگار فراہم کیا ہے،جبکہ کشمیرمیں401یونٹوں نے پیدوارشروع کیا اور ان پر300کروڑروپے کاسرمایہ لگایا گیا اوران سے4120افراد کو ورزگارحاصل ہوا۔یہ بھی بتایا گیا کہ جموں میں زمینی سطح پر70یونٹوں نے کام شروع کیا اور ان پر1545کروڑ کی سرمایہ کاری ہوئی ہے ۔اسی طرح کشمیرمیں38یونٹوں نے زمینی سطح پر952کروڑروپے کی سرمایہ کاری سے کام کی پہل شروع کی ۔میٹنگ میں یہ بھی بتایاگیا کہ ان تمام یونٹوں سے2.8لاکھ افراد کو روزگار حاصل ہوگا۔