عظمیٰ نیوزڈیسک
اٹلانٹا// اس سال امریکہ میں نومبر میں صدارتی انتخابات ہونے والے ہیں اس سلسلے میں ڈیمو کریٹک پارٹی کے صدر جوبائیڈن اور ریپبلیکن پارٹی کے ڈونالڈ ٹرمپ کو صدارتی مباحثہ کے لئے بلایا گیا کیونکہ انہیں دونوں لیڈران کے درمیان مقابلہ ہے۔ مگر مقابلے میں دونوں نے ایک دوسرے سے ہاتھ بھی نہیں ملایا اور آڑے ہاتھوں لیا۔یہ مباحثہ امریکہ میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے مسئلے سے شروع ہوا۔
جس پر دونوں لیڈران نے جھگڑا کیا اور ایک دوسرے کو جھوٹا اور بدترین صدر قرار دیا۔ جمعرات کی رات ذاتی حملوں سے بیان کردہ تقریباً 90 منٹ کی اس بحث کے دوران، بائیڈن نے ٹرمپ کو ہارنے والا اور ملک کو لوٹنے والا لیڈر قرار دیا۔بائیڈن نے ٹرمپ پر الزام عائد کیا کہ جب ٹرمپ نے صدارت چھوڑی تھی تب ملک کی حالت بہت خراب تھی۔ جوبائڈن نے کہا کہ ہم نے بڑے پیمانے پر لوگوں کو روزگار سے جوڑا اوربائیڈن نے کہا کہ اس نے بڑے پیمانے پر ملازمتیں پیدا کیں اوردوائیوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر پابندی لگائی۔ انہوں نے آگے کہا کہ جب ٹرمپ نے صدارت چھوڑی تھی تب ملک میں مہنگائی بہت تھی۔ روزگار نہیں تھے جس کے لئے ہمارے سابق صدر ذمہ دار ہیں۔ بائیڈن کی بات کا جواب دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ بائیڈن کی حکومت میں بڑی تعداد میں لوگ امریکہ میں غیر قانونی طریقے سے داخل ہوئے ہیں اور بائیڈن اس پر لگام لگانے سے قاصر رہے ہیں۔عمر کے تقاضے پر 81 سالہ بائیڈن نے یاد دلایا کہ 78 سالہ ٹرمپ ان سے صرف تین سال چھوٹے ہیں۔ ٹرمپ نے بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن پر بھی نشانہ سادھا۔