سرینگر//تحریک حریت نے تنظیم کے چیرمین محمد اشرف صحرائی اور تحریک حریت رہنما محمد اشرف لایا کو گھروں میں مسلسل نظربند رکھنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی نظربندی کا کوئی جواز نہیں ہے۔یہ صرف حکومت اور انتظامیہ کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔ خیالات کی جنگ کہنے والے حکمرانوں نے تو سانسوں پر بھی پہرے بٹا رکھے ہیں۔ خیالات سُننا تو بھارتی حاشیہ برداروں کے لیے دور کی بات ہے، کیونکہ جب سے موجودہ حکمران برسرِ اقتدار آگئے ہیں۔ تب سے جموں کشمیر کی جنت نظیر اراضی پر صرف موت، ظلم وتشدد اور خوف کا رقص جاری ہے۔ ہر روز بے گناہ انسانوں کی لاشیں گرائی جارہی ہیں۔ ظلم وبربریت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنے والوں کو پابند سلاسل کیا جارہا ہے اور کئی کئی برسوں سے اُن کو جرم بے گناہی کی سزا دے کر جیلوں میں سڑایا جارہا ہے۔ تحریک حریت نے کہا محمد اشرف صحرائی 2016ء سے تقریباً مسلسل تھانے اور گھر میں ہی نظربند رہے۔ اب جبکہ ایک ہفتہ قبل انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ حریت لیڈران اب اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لیے آزاد ہیں، مگر صرف ایک ہفتہ کی رہائی کے فوراً بعد صحرائی کو پھر سے گھر میں نظربند کردیا گیا اور ابھی تک اُن کی رہائی عمل میں نہیں لائی گئی۔