ممبئی// بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی مرکزی حکومت کے 3سال مکمل ہونے پر مودی فیسٹ جشن منانے کے فیصلے پر شیو سینا نے طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسان خودکشی کر رہے ہیں، سرحد پر جوانوں کا مارا جانا عروج پر ہے اور ایسے میں بی جے پی کی جشن منانے والے گروپ کو مبارکباد۔ شیو سینا کے ترجمان اخبار 'سامنا کے اداریہ میں لکھا گیا ہے کہ بی جے پی حکومت کے تین سال مکمل ہونے پر ملک میں تمام مشکلات کے باوجود اگر 26 مئی سے جشن منانے والے گروپ نے ملک کا دل پڑھ لیا ہے تو شاید ایسا نہیں ہے۔بادشاہ بھلے ہی جشن منائے لیکن جب تک عوام اس میں شامل نہیں ہوتے جشن پھیکا رہتا ہے۔اس جشن میں کروڑوں روپے خرچ ہوں گے۔ سوچھتا مہم میں بھی کروڑوں روپے خرچ کئے گئے لیکن صفائی ستھرائی نظر آتی ہے کیا۔ گنگا ندی کی صفائی کا خرچیلا کام جاری ہے لیکن لوگوں کے ذہنوں میں سوال ہے کہ گنگا ندی کا پانی صاف ہو رہا ہے یا ملک کی تجوری صاف ہو رہی ہے۔ اداریہ میں آگے لکھا ہے کہ مسٹر مودی کے اچھے دن کے نعرے اور بیرون ملک سے کالا دھن لا کر سب کے اکاونٹ میں 15 لاکھ روپے جمع کرانے کا یقین دلا کر مسٹر مودی نے پورے ملک میں الیکشن جیتا لیکن 15 لاکھ روپے کا کچھ نہیں ہوا بلکہ مودی حکومت نے نوٹوں کی منسوخی کر کے لوگوں جھٹکا دیا۔مرکز میں جب کانگریس حکومت تھی تب پاکستان کی جانب سے سرحد پر ہونے والے حملے کے لئے کانگریس کو ذمہ دار ٹھہرایا جاتا تھا اور اب جب حکومت تبدیل گئی ہے تو کیا سرحد پر جوان نہیں مر رہے۔
نکسلی عروج پر ہیں اور حکومت صرف وارننگ دے کر وقت ضائع کر رہی ہے۔اسٹاک مارکیٹ میں لوگ دو روپے سے 100 روپے بنا رہے ہیں جبکہ پسینہ بہانے والا کسان 100 روپے کی لاگت میں دو روپے پا رہا ہے۔کسان پریشان ہیں۔ تین سال پہلے کانگریس حکومت کی جگہ پر موجودہ حکومت کو لانے میں شیوسینا نے بھی مدد کی۔ حزب اختلاف کے رہنما راہل گاندھی ہیں اس لئے ہمیں موقع ملا ہے اسے جشن منانے والے گروپ کو سمجھنا چاہئے اور کسانوں اور جوانوں کی شہادت کو فراموش نہیں کرنا چاہئے۔