اننت ناگ//جنوبی ضلع اسلام آباد قصبہ کے شیر باغ علاقہ میں سی آر پی ایف پر دستی بم کے ایک حملے میں3اہلکار زخمی ہوئے۔ اندر باغ،شیر باغ میں پیر کی شام اس وقت افراتفری کا ماحول پیدا ہوا،جب سی آر پی ایف کی40بٹالین پر جنگجوئوں نے ایک دستی بم پھینکا،جو زور دار دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا۔ دستی بم دھماکے کی وجہ سے خوف و ہراس پھیل گیا۔حملے میں3اہلکار زخمی ہوئے۔ زخمی اہلکاروں کو فوری طور پر ضلع اسپتال پہنچایا گیا۔اس دوران فورسز اور پولیس نے فوری طور پر علاقے کومحاصرے میں لیااور حملہ آوروں کی تلاش شروع کی۔معلوم ہوا ہے کہ گاڑیوں کی باریک بینی سے جانچ کرنے کے علاوہ راہگیروں سے بھی پوچھ تاچھ کی گئی،جبکہ کئی جگہوں پر ناکے بھی لگائے گئے۔ادھر لشکر طیبہ ترجمان ڈاکٹر عبداللہ غزنوی نے ایک بیان میں حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ادھرراجوری کے نوشہرہ سیکٹر میں بارودی سرنگ دھماکہ میں فوج کا اہلکار زخمی ہوا ۔یہ واقعہ نوشہرہ کے لام علاقے میں حد متارکہ کے قریب رونماہوا ۔ فوجی اہلکار شام کے وقت معمول کی گشت پر تھا جس دوران اس کا ایک پائوں زیر زمین بچھائی گئی بارودی سرنگ پر پڑگیاجس کی وجہ سے دھماکہ ہوا۔دھماکہ میں زخمی ہوئے فوجی اہلکار کو فوری طور پر آرمی ہسپتال راجوری منتقل کیاگیا۔
سی آر پی ایف اہلکارکی ہلاکت پر ہڑتال
نمازہ جنازہ میں لوگوں کی خاصی تعداد شامل
سید اعجاز
پلوامہ //نائرہ ٹہاب پلوامہ میں نا معلوم افراد کے ہاتھوںمقامی سی آر پی ایف اہلکار نصیر احمد راتھرکو سوموار کے روز سپرد خاک کیا گیا ۔ انکی نماز جنازہ میں لوگوں کی خاصی تعداد نے شرکت کی ۔انکی ہلاکت کیخلاف ٹہاب اور دیگر ملحقہ علاقوں میں ہڑتال کی گئی جس کے دوران ٹریفک بھی متاثر ہوا۔ نصیر احمد راتھر کو اتوار دیر رات گئے گھر میں ہلاک کیا گیا ۔سی آر پی ایف کی183 ویں بٹالین کے کنٹرول روم میں تعینات تھا۔ نصیر احمدنے اپنے پیچھے جواں سال اہلیہ اور 3 سالہ بیٹا چھوڑ گئے ہیں۔ سوموار کی صبح مذکورہ اہلکار کی تدفین انجام دی گئی ۔ نصیر احمد کے گھر پر صبح سے ہی لوگوں کا تانتا بندھا رہا ،جہاں انہوں نے مہلوک اہلکار کے جنازے میں شرکت کی ۔مذکورہ اہلکار کی نماز جنازہ نائرہ ٹہاب میں انجام دی گئی ،جس کے بعد اُسے آبائی قبرستان میں ہی سپرد لحد کیا گیا ۔