سرینگر//نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر مرحوم شیخ نذیر احمد کی تیسری برسی کے موقعے پر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنے خراج عقیدت کے پیغام میں کہا ہے کہ نیشنل کانفرنس اپنے کشمیر کے اس عظیم سپوت کی کمی محسوس کررہا ہے، گذشتہ 3سال میں ایسا کوئی دن نہیں گزرا ہوگا جب نیشنل کانفرنس کے جلسوں، جلسوں، تقریبات، کنونشنوں اور میٹنگوں میں نذیر احمد کا ذکر نہ کیا گیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ جدید تاریخ کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے مرحوم لیڈر شیخ نذیر احمد کا نام ہمیشہ سنہرے حروف میں لکھا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ ٹارچروں اور قیدوبند کی صعوبتوں کے باوجود مرحوم کو اللہ نے اس قدر ہمت اور حوصلہ عطا کیا تھا جس کی بدولت انہوں نے نیشنل کانفرنس کی آبیاری کیلئے دن رات کام کیا۔ پارٹی کے کارگذار صدر عمر عبداللہ نے مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم نذیراحمد وطن عزیز کے عظیم سپوت ، سچے کشمیری اور تحریک حریت کشمیر کے علمبردار تھے۔انہوں نے کہا کہ مرحوم ہر کارکن اور عہدیدار کی سیاسی سرگرمیوں یہاں تک گھریلوحالات و واقعات سے بھی باخبر رہتے تھے۔ مرحوم کی کوششوں سے نیشنل کانفرنس کا مرکزی دفتر اور ضلع دفاتر وجود میں آئے۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے کہا کہشیخ نذیرکا انتقال ملک کشمیر خصوصاً نیشنل کانفرنس کے لئے کوئی معمولی سانحہ نہیں تھا۔ پارٹی کے معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفیٰ کمال ، صوبائی صدود ناصر اسلم وانی ،دیوندر سنگھ رانا سینئر لیڈران عبدالرحیم راتھر، محمد شفیع اوڑی، چودھری محمد رمضان، پیرزادہ احمد شاہ، محمد اکبر لون، میاں الطاف احمد، کفیل الرحمن، میر سیف اللہ، قیصر جمشید لون، شمیمہ فردوس، سکینہ ایتو، خالد نجیب سہروردی، سجاد احمد کچلو، علی محمد ڈار، ایڈوکٹ عبدالمجید لارمی، الطاف احمد کلو، شیخ اشفاق جبار، عرفان احمد شاہ، پیر آفاق احمد، ایڈوکیٹ شوکت احمد میر ، شیخ محمد رفیع، غلام محی الدین میر، نثار احمد نثار نے بھی مرحوم لیڈر کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔