سرینگر// وادی میں برفباری کے بعد اگر چہ شہر اور بیشتر قصبہ جات میں 30 گھنٹوں کے بعد بجلی کی سپلائی بحال کی گئی ہے،تاہم وادی کے متعدد علاقے ابھی بھی گھپ اندھیرے میں ہیں۔ محکمہ بجلی کا کہنا ہے کہ 1000 میگاواٹ بجلی کو بحال کیا گیا ہے،تاہم جنوبی کشمیر کے کچھ علاقوں کو صبر کرنا پڑے گا۔کشمیر میں سنیچر کو ہوئی برفباری کے ساتھ ہی بیشتر علاقوں میں بجلی گل ہوئی اور قریب 30 گھنٹوں تک بجلی بند رہنے کے بعد سرینگر اور دیگر اضلاع کے قصبہ جات میں بجلی کو بحال کیا گیا۔سرکاری ذرائع کے مطابق اتوارکی صبح ریاستی گورنر نے صورتحال کا جائزہ لیا،جس کے دوران محکمہ کے افسران نے گورنر کو بتایا کہ اتوار شام تک90 فیصد علاقوں میں بجلی کو بحال کیا جائے گا۔ لالچوک اور اس کے مضافاتی علاقوں میں اتوار کو شام7بجے کے بعد برقی رو کی سپلائی بحال کی گئی،جبکہ پائین شہر اور مضافاتی علاقوں میں بھی اتوار کو شام کے وقت بجلی بحال ہوئی۔ادھر معلوم ہوا ہے کہ اگرچہ ضلع صدر اور تحصیل صدر مقامات پر بجلی سپلائی بحال کی گئی ہے،تاہم دوردراز علاقوں اور دیگر متعدد علاقے ہنوز گھپ اندھیرے میں ہی ہیں۔ گاندربل سے نمائندے ارشاد احمد کے مطابق ضلع گاندربل میں 30 گھنٹوں کے بعد بجلی سپلائی بحال کردی گئی ۔اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر نثار احمد راتھر کے مطابق 70 فیصد بجلی سپلائی بحال کردی گئی ہے ابھی مامر،گنڈ، گنہ ونہ، سونمرگ اور ان سے ملحقہ علاقہ میں سپلائی بحال کرنا باقی رہ گیا ہے جہاں سوموار دوپہر تک ان علاقوں میں بھی بجلی سپلائی بحال کردی جائے گی ۔ادھر بڈگام کے کئی دیہاتوں میں ابھی بجلی بند ہے۔ جنوبی کشمیر سے ملک عبدالاسلام نے اطلاع دی کہ اگرچہ اسلام آباد(اننت ناگ) قصبے میں آدھ گھنٹے تک بجلی بحال ہوئی تھی تاہم بعد میں گل ہوئی اور دیر گئے رات تک بجلی نے اپنی شکل نہیں دکھائی۔انہوں نے کہا کہ آروانی،بجبہاڑہ،دچھنی پورہ، ہوم شالی بگ،اچھہ بل،مٹن عشمقام اور دیگر علاقوں میں بھی ابھی تک بجلی بحال نہیں ہوئی۔شوپیاں سے شاہد ٹاک کے مطابق شوپیاں قصبے کے علاوہ،ہفت شرمال،زینہ پورہ،کیلر، چتراگام،کیگام،پنجورہ،بنہ پورہ سمیت دیگر علاقوں میں اتوار شام کو بھی بجلی بحال نہیں ہوئی اور ضلع گزشتہ2دنوں سے مکمل طور پر گھپ اندھیرے میں ڈوبا ہوا ہے۔اس دوران سید اعجاز نے پلوامہ سے اطلاع دی کہ ترال قصبہ،نورپورہ،ڈاڈسرہ،ماچھامہ، ناگہ بل،آری پل سمیت ضلع پلوامہ کے بیشتر علاقوں میں بھی اتوار شام تک بجلی کی سپلائی کو بحال نہیں کیا گیا۔ کولگام سے نامہ نگار خالد جاوید کے مطابق ضلع کے بیشتر علاقوں میں اتوار کو بھی اندھیرا ہی چھایا رہا اور بجلی کی سپلائی بحال نہیں کی گئی۔شمالی کشمیر میں بجلی کی یہی صورتحال دیکھنے کو ملی جہاں کچھ قصبہ جات میںؓ بجلی کی رئو کو بحال کیا گیا وہی دور دراز علاقے ابھی بھی گھپ اندھیرے میں ہیں۔بانڈی پورہ سے نامہ نگار عازم جان کی اطلاع کے مطابق بانڈی پورہ قصبہ کے علاوہ آلوسہ،کلوسہ،ملنگ گام،چک ریشی پورہ، اہم شریف،خیار، ارن،اٹوتھوں،ارہ گام،اجس اور دیگر علاقوں میں اتوار شام کو بھی بجلی گل ہی رہی۔بارہمولہ سے فیاض بخاری کے مطابق بیشتر علاقوں میں اگر چہ بجلی کو اتوار شام6 بجے بحال کیا گیا تاہم کنڈی علاقوں کے علاقوں کے علاوہ اوڑی کے دور دراز دیہاتوں میں ابھی تک بجلی بحال نہیں کی گئی۔ اس دوران سرحدی ضلع کپوارہ کے بھی متعدد علاقوں میں ابھی تک برقی رئو کو بحال نہیں کیا گیا ہے۔نامہ نگار اشرف چراغ کے مطابق قصبہ کے علاوہ اگرچہ،ہندوارہ،کرالہ پورہ اور دیگر علاقوں میں اتوار شام کو بجلی نے اپنا رخ دکھا یا،تاہم ضلع کے لولاب،راجوار،رمحال اور مضافاتی علاقوں میں بھی بجلی کی سپلائی بحال نہیں ہوئی۔ محکمہ بجلی کے ذرائع کے مطابق بمنہ،وانگن پورہ اور چشمہ شاہی کے علاوہ پانپور گریڈوں تک بجلی پہنچانے والی لائنوں میں خرابی آئی تھی،جبکہ ان گرڈوں سے نکلنے والی33کے وی ترسیلی لائن کو بھی نقصان ہوا تھا۔چیف انجینئر محکمہ بجلی حشمت یوسف کا کہنا ہے کہ بلیوارڈ روڑ کے ایک حصے کو چھوڑ کر سرینگر میں بجلی کو بحال کیا گیا ہے،جبکہ بتایا جاتا ہے کہ بلیوارڈ روڑ پر قریب90درخت گر گئے تھے۔ چیف انجینئر کا ماننا ہے کہ وادی میں کھپت1200میگاواٹ بجلی میں سے1000میگاواٹ کو بحال کیا گیا ۔ محکمہ بجلی کا تاہم کہنا ہے کہ جنوبی کشمیر میں شوپیاں،ونپوہ،مٹن اور لتر میں فنی خرابی ہونے کی و جہ سے جنوبی کشمیر کے لوگوں کو تھوڑا تحمل کرنا پڑے گا۔چیف انجینئر کا کہنا تھا کہ گریڈ میں خرابی کی وجہ سے کچھ علاقوں میں2سے3روز تک مسئلہ رہے گا،تاہم کچھ علاقوں میں برقی رئو کو بحال کیا گیا ہے۔