عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//اسلامیہ کالج آف سائنس اینڈ کامرس سرینگر نے شہر خاص میں ’دستکاریاں: چیلنجز اور مواقع‘ کے موضوع پر ایک روزہ سمینار کا انعقاد کیا۔تقریب میں معروف کاریگروں، ماہرین تعلیم، صنعت کاروں، محققین، طلبا اور سرکاری افسران نے شہر خاص کے نام سے مشہور شہر میںروایتی دستکاری کے شعبے کو پھر سے زندہ کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔سمینار کا باقاعدہ افتتاح کالج کی پرنسپل پروفیسر (ڈاکٹر)تہمینہ یوسف نے کیا، جنہوں نے اپنے صدارتی خطاب میں کشمیر کی بھرپور فنی میراث کو برقرار رکھنے اور اسے زندہ کرنے کی اہم ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے علمی صنعت کے روابط اور اختراع کے ذریعے کاریگروں کے روایتی علمی نظام کو جدید مارکیٹ میکانزم کے ساتھ ملانے کی اہمیت پر زور دیا۔پروفیسر تہمینہ نے کہا کہ اس طرح کے پلیٹ فارم خطے کے ورثے کے دستکاریوں کیلئے پائیدار، کاروباری، اور اقتصادی طور پر قابل عمل ماحولیاتی نظام بنانے میں اہم ہیں۔سمینار میں نامور مقررین کے بصیرت انگیز مباحثے کا مشاہدہ کیا جن میں پروفیسر ارشد صالح، سربراہ، شعبہ آرٹ، کالج آف ایجوکیشن، جنہوں نے اس روایتی شعبے کو خطرے میں ڈالنے والے وجودی چیلنجوں جیسے محدود عالمی نمائش، دستکاروں کی کم ہوتی مصروفیت، اور مشین سے تیار کردہ نقلوں سے مارکیٹ میں مسابقت پر غور کیا۔پروفیسر فیاض اے نیکا، ڈین سکول آف مینجمنٹ اسٹڈیز، سنٹرل یونیورسٹی کشمیر، نے دستکاری کی صنعت کو بحال کرنے اور رکاوٹوں کو دور کرنے میں اعلی تعلیمی اداروں اور سائنسی اختراع کے کردار پر روشنی ڈالی۔