سرینگر// تجارتی انجمنوں کشمیر اکنامک الائنس اور کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینوفیکچرس فیڈریشن نے جنوبی کشمیر میں حالیہ ہلاکتوں کے خلاف6 اپریل کو مکمل ہڑتال کی کال دی ہے۔سرینگر میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کشمیر اکنامک الائنس کے چیئرمین محمد یوسف چاپری نے حالیہ ہلاکتوں کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے وادی میں فوری طور پر خون خرابے کو بند کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے دھمکی دی کہ اگر معصوم شہریوں کی ہلاکتوں کو بند کرنے کا سلسلہ بند نہیں کیا گیا تو وہ احتجاجی مہم چھیڑ دینگے۔ حالیہ ہلاکتوں کے خلاف جمعہ6 اپریل کو وادی بند کی کال کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے جمعہ کو یوم سیاہ کے طور منانے کے طور منانے کی اپیل کی۔چاپری کا کہنا تھا کہ اگر یہ ہلاکتیں بند نہیں ہوئی تو2016جیسی صورتحال پیدا ہوگی،جس کیلئے مخلوط سرکار ذمہ دار ہے۔اس موقعہ پر الائنس کے شریک چیئرمین فاروق احمدڈار نے اس بات پر برہمی کا اظہار کیا کہ15اور16 سال کے طلاب کو مارا جا رہا ہے،اور دنیا خاموش تماشائی بن کر بیٹھی ہوئی ہیں۔شوپیاں میں پیش آئے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے اس خون خرابے کو کشمیری نوجوانوں کی نسل کشی کے مترادف قرار دیا۔ ڈار نے کہا کہ مالی سال کے پہلی ہی روز جنوبی کشمیر میں اس طرح کی کاروائی نے صاف عندیہ دیا کہ سرکاری سطح پر بھی وادی کی اقتصادی اور معیشتی حالت کی انہیں کوئی فکر نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ جس طرح عام شہریوں کے خلاف بے تحاشہ طاقت کا استعمال کیا گیا اور200کے قریب لوگوں کو زخمی کیا گیا،وہ اس بات کی عکاسی ہے کہ ایک منصوبہ بند طریقے سے جہاں نوجوان نسل کو صفحہ ہستی سے ہٹایا جا رہا ہے،وہی دوسرئی جانب یہاں کی معیشت کو بھی زک پہنچایا جا رہا ہے۔فاروق احمد ڈار نے اس’’ خون خرابے اور تشدد‘‘ کے چکر کو فوری بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بشیری حقوق کی عاکمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ اس خون خرابے کو بند کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔پریس کانفرنس میں کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن دھڑے کے قائمقام صدر فیاض احمد بٹ،گڈس ٹرانسپورٹ ایسو سی ایشن کے صدر محمد صدیق رونگہ، شیخ باغ کانٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی کے صدر تصدق حسین لاوئے اور ہلال احمد منڈو بھی موجود تھے۔