شاہد ٹاک
شوپیان//جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان کے ایک مضافاتی گائوں میں مشتبہ ملی ٹینٹوںنے ایک کشمیری پنڈت کوگولیوںکانشانہ بناکر موت کی نیندسلادیا۔اسی سال مذکورہ گائوں کے متصل ایک اور گائوں میں رہائش پذیر کشمیری پنڈتوں پر 2بار حملے کئے گئے جن میں ایک کشمیری پنڈت ما را گیا جبکہ دو شدیدطور پر زخمی ہوئے۔
واقعہ کیسے ہوا؟
پولیس کے مطابق شوپیان کولگام روڑ پر واقع چودھری گنڈ میںمیںملی ٹینٹوں نے دن دھاڑے ایک کشمیری پنڈت پر گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوا اور بعد میں دم توڑ بیٹھا۔یہ واقعہ صبح 12بجکر 40منٹ پر اس وقت پیش آیا جب 43سالہ پورن کرشن بھٹ ولدتارک ناتھ بھٹ اپنے میوہ باغ میں سیب اتارنے والے مزدوروں کو دیکھنے کے بعد گھر واپس آیا۔جونہی وہ گھر کے گیٹ پرپہنچ گیا تو ملی ٹینٹ نمودار ہوئے اور انہوں نے پورن کرشن پر گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوا اور بعد میں زخمیوں کی تاب نہ لا کر ڈسٹرکٹ اسپتال شوپیان میں دم توڑ بیٹھا۔معلوم ہوا ہے کہ پورن کرشن کی اہلیہ اور 2بچے جموں میں عاڑجی سکونت اختیار کئے ہوئے ہیں جو زیادہ تر اپنے ہی گائوں میں رہتے ہیں۔پورن کا بھائی اور بھابھی اپنے ہی گھر میں رہتے ہیں۔چودھری گنڈ میں کشمیری پنڈتوں کے کل 9کنبے رہائش پذیر ہیں جنہوں نے 1990کے بعد نقل مکانی نہیں کی۔ان کشمیری پنڈتوں کی حفاظت پر جموں کشمیر پولیس کی ایک چوکی بھی رکھی گئی ہے جو مقام واقعہ سے قریب 200میٹر کی دوری پر ہے۔اسکے علاوہ چودھری گنڈ میں 34آر آر کا ایک بہت بڑا کیمپ بھی ہے۔گائوں میں فوج اور پولیس کی موجودگی کے باوجود بھی ملی ٹینٹ ایک معصوم کشمیری پنڈت کو ہلاک کرکے فرار ہوئے۔
ضلع میں دوسری ہلاکت
یہ امسال ضلع شوپیان میں 1990سے پہلے سے رہائش پذیر کشمیری پنڈتوں کی دوسری ہلاکت ہے اور ضلع میں موجودہ سال کا تیسرا حملہ ہے۔ژھوٹی گام ہر مین زینہ پورہ شوپیان میںاس سے قبل16اگست کو ملی ٹینٹوں نے شام کے وقت یہاں رہائش پذیر آپس میں چچیرے بھائی دو کشمیری پنڈتوں پر اپنے ہی میوہ باغ کے باہر اندھا دھند فائرنگ کی، جس کے نتیجے میںسنیل کمار ہلاک اورپنٹو کمار شدید زخمی ہوا تھا۔ژھوٹی گام میں ہی 5اپریل کو ملی ٹینٹوں نے میڈیکل شاپ مالک سونو کمار ولد جانکی ناتھ پر جان لیوا حملہ کیا لیکن تین گولیاں لگنے کے باوجود بھی وہ شدید زخمی تو ہوا لیکن معجزاتی طور پر بچ گیا۔ژھوٹی گام میں بھی کشمیری پولیس پنڈتوں کی حفاظت پر مامور ہے۔
پولیس بیان
کشمیر زون پولیس نے واقعہ کے حوالے سے ایک ٹویٹ میں بتایاکہ دہشت گردوں نے ایک شہری (اقلیتی) پورن کرشن بھٹ پر اس وقت گولی چلائی جب وہ چودھری گنڈ شوپیان میں باغ کی طرف جارہے تھے۔ پولیس کے مطابق اسے فوری طور پر علاج کیلئے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دم توڑ گیا۔ کشمیر زون پولیس نے مزیدکہاکہ سیکورٹی فورسزکی جانب سے پورے علاقے کو گھیرے میں لیا گیا،اورحملہ آوروںکی تلاش جاری ہے۔اس دوران اُدھرڈپٹی کمشنر سچن کمار ویشیا، ایس ایس پی اور دیگر افسران فوری طور پر گائوں میں پہنچ گئے اور صورتحال کا جائزہ لیا۔ضلع ترقیاتی کمشنر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے پنڈت خاندان کو ہر طرح کی مدد فراہم کی جا رہی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ متوفی کی لاش کو جموں بھیجا جائے گا، جہاں آخری رسومات ادا کی جائیں گی اور انتظامیہ نے اس کے لئے تمام انتظامات کر لئے ہیں۔
گائوں میں کہرام
پورن کرشن کی ہلاکت کے فوراً بعد مقامی اکثریتی آبادی جن میں مرد و زن شامل تھے، انکے گھر پہنچ گئے اور گائوں میں سبھی لوگوں نے میوہ باغات میں روز مرہ کا کام چھوڑ کر متاثرہ کنبے کی ڈھارس بندھائی۔مقامی آبادی جن میں خواتین کی تعداد زیادہ تھی، زارو قطار رو رہی تھیں جبکہ مسلم آبادی اپنے پنڈت بھائیوں کے ساتھ ماتم کناں تھے۔سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کرنے کیلئے پوری آبادی امڈ آئی اور بستی میں ہر آنگھ سوگوار رہی۔