شوپیان // شوپیان میں پولیس نے ایک غیر معمولی اقدام کے طور پر علاقے میں سرگرم 35جنگجوئوں کے اہل خانہ اور قریبی رشتہ داروں کیساتھ تبادلہ خیال کیا اور انہیں اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ انہیں کسی بھی طرح ہراساں نہیں کیا جائیگا۔وادی میں اپنی نوعیت کی پہلی تقریب میں ڈی آئی جی جنوبی کشمیر،ایس پی شوپیان اور پولیس کے دیگر حکام موجود تھے۔تقریب کے دوران جنگجوئوں کے اہل خانہ سے کہا گیا کہ اگر انکے لخت جگر واپس آنا چاہیں گے تو ان کی بھر پور مدد کی جائے گی اور انکی باز آباد کاری کے سلسلے میں اقدامات کئے جائیں گے۔ پولیس حکام نے والدین سے کہا کہ انہیں انکے بچوں کو مارنے سے کوئی سکون نہیں ملتا کیونکہ وہ خود بچوں والے ہیں۔ اس موقعہ پر بیشتر والدین بہت جذباتی ہوئے اور انہوں نے اپنی بے بسی کا اظہار کیا۔انہوں نے وہ تمام واقعات بیان کئے جن کی وجہ سے انکے بچے بندوق اٹھانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔والدین نے پولیس سے کہا’’ ہمارے بچوں کی زندگی بہت قیمتی ہے انہیں جتنا ممکن ہوسکے بچایا جائے‘‘۔والدین نے پولیس سے کہا کہ سیکورٹی فورسز انہیں بلا وجہ کبھی تشدد کا نشانہ بناتی ہے حالانکہ انکا کوئی قصور نہیں ے کہ انکے بچوں نے بندوق اٹھائی ہے۔اس موقعہ پر جنگجوئوں کو واپس آنے کی اپیل بھی کی گئی۔