شوپیاں،ترال//پہاڑی ضلع شوپیاںاور جنو بی قصبہ ترال میں تعزیتی ہڑتال سے معمولات زندگی درہم برہم ہوکر رہ گئی ۔دونوں قصبوں میں دکانات ،بازار، تجارتی مرکز اور تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ جزوی طور متاثر رہا ۔ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر دونوں قصبوں کے حساس علاقوں میں سیکورٹی کرے انتظامات کئے گئے ۔اس دوران دونوں قصبوں میں تعزیتی ودعائیہ مجالس کا اہتمام کیا گیا ،جن میں مرحومین کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ،جبکہ یہاں چوتھے روز بھی مو بائل انٹر نیٹ سروس معطل رہی ۔ شوپیاں میں مسلسل تیسرے روز بھی 2مقامی جنگجوئوں اور ایک عام شہری کی ہلاکت پر تعزیتی ہڑتال رہی ۔معلوم ہوا ہے کہ بغیر کسی کال کے قصبہ بھر میں تمام دکانات ،کاروباری اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب رہا ۔سنیچر کو مسلسل تیسرے روز بھی تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ سرکاری دفاتر میں بھی تعزیتی ہڑتال کے سبب معمول کی سرگرمیاں متاثر ہوئیں ۔قصبہ شوپیاںمیں ہڑتال کے نتیجے میں ہر سو ہو کا عالم دیکھنے کو ملا۔اس دوران ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش قصبہ کے حساس علاقوں میں اضافی فورسز اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی ۔ادھر جاں بحق جنگجوئوںاور عام شہری کے اہلخانہ کے ساتھ دن بھر تعزیت پُرسی کا سلسلہ جاری رہا ۔معلوم ہوا ہے کہ لوگوں کی ایک خاصی تعداد جاں بحق جنگجو ئوںکو خراج پیش کرنے کیلئے اُن کے گھر گئے ،جہاں صبح سے تعزیتی و دعائیہ مجلس کا اہتمام کیا گیا ۔تعزیتی ودعایہ مجلس میں جاں بحق جنگجو ئوںکے حق میں فاتحہ خوانی کی گئی اور اُنہیں خراج پیش کیا گیا ۔یاد رہے کہ بدھوار کو چئے گنڈ میں سیکورٹی فورسز اور جنگجوئوں کے دوران معرکہ آرائی کے نتیجے میں 2مقامی جنگجو سمیر احمد وانی اور فردوس احمد لون کے علاوہ ایک کم عمر نو جوان شاکر احمد جاں بحق ہو ئے تھے ۔جس کے نتیجے میں قصبے میں تیسرے روز بھی ہڑتال رہی اور اس دوران پولیس اور سی آر پی ایف کی نفری کو حساس مقامات پر الرٹ رکھا گیا تھا۔ادھر نمائندے کے مطابق قصبہ ترال میںبھی سنیچر کو3سال قبل فورسز کے ساتھ معرکہ آرائی کے دوران جاں بحق ہو ئے حزب المجاہدین کے جنگجو کمانڈر عابد خان کی یاد میں تعزیتی ہڑتا ل رہی ،جسکے نتیجے میں قصبہ بھر میں دکانیں ،کاروباری ادارے اور تجارتی مرکز بند رہے جبکہ قصبہ میں سرکاری اور غیر سرکاری تعلیمی ادارے بھی بند رہے ۔نمائندے کے مطابق ہڑتال کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ جزوی طور متا ثر رہا ۔معلوم ہوا ہے کہ اس دوران صورتحال کو پر امن رکھنے کے لئے قصبہ میں فورسز کی اجافی نفری تعئنات رکھی گئی تھی جبکہ موبائل انٹر نیٹ سروس بھی معطل رہی ۔