عظمیٰ نیوز سروس
اونتی پورہ//اسلامک یونیورسٹی نے ’ایک پائیدار طرز زندگی کیلئے شمسی توانائی اپنانے کے بارے میں بیداری بڑھانا ‘ کے سلسلے میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا‘‘۔پائیدار طرز زندگی کیلئے شمسی توانائی کی مداخلت پر آگہی پیدا کرنے کا پروگرام مرکز برائے اختراعات اور انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ نےThw Energy and Resources Institute (TERI)، الیکٹریکل انرجی ڈیپارٹمنٹ سینٹر آف سائنس اینڈ سوسائٹی اورمرکز برائے قابل تجدید توانائی اور پائیدار ٹیکنالوجیز کے تعاون سے منعقد کیا گیا۔ پروگرام کا بنیادی مقصد صرف شمسی توانائی کو پھیلانا نہیں تھا بلکہ پائیدار طریقوں کیلئے اجتماعی لگن کی کاشت بھی تھا۔ اسٹیک ہولڈروں کی حوصلہ افزائی کی گئی کہ وہ شمسی توانائی سے چلنے والے مستقبل کیلئے فعال طور پر تعاون کریں۔اکیڈمک افیٔرز کے ڈین پروفیسر اے ایچ مون نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کوئلے سے چلنے والے توانائی کے ذرائع سے دور ہونے کی فوری ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے شمسی توانائی کی طرف مثالی تبدیلی کی ضرورت خاص طور پر کشمیر میں 2000 میگاواٹ بجلی کے خسارے کو دور کرنے پر زور دیا ۔ پروفیسر مون نے IUST کے اپنے کیمپس میں 700 میگاواٹ شمسی توانائی کی قابل قدر صلاحیت کے بارے میں بھی بصیرت کا اشتراک کیا۔سورج کی صلاحیت کو سمجھنے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے رجسٹرار پروفیسر نصیر اقبال نے اس کی زیادہ سے زیادہ توانائی کو بروئے کار لانے کے لیے گہرائی سے مطالعہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔