نئی دہلی// اترپردیش اور راجستھان سمیت شمالی ہندکی کئی ریاستوں میں کل رات آئی تیز آندھی اور طوفان کے سبب بڑی تعداد میں جان و مال کا نقصان ہوا ہے ۔ ہلاک ہونے والوں کی تعداد 100 سے زیادہ ہو گئی ہے جب کہ تقریباً دو سو افراد زخمی ہوئے ہیں۔صدر رام ناتھ کوونداور وزیر اعظم نریندر مودی نے طوفان کی وجہ سے جان مال کوہوئے بھاری نقصان پر گہرے رنج و غم کااظہار کیا ہے ۔ انہوں نے متاثرہ کنبوں کو ہرممکن راحت پہونچانے کی حکام کو ہدایت دی ہے اور متاثرین کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے ۔کل رات آئے زبردست آندھی طوفان کی زد میں آکر اترپردیش میں کم از کم 67لوگوں کی موت ہوگئی۔ اس کا سب سے زیادہ اثر آگرہ ڈویزن میں رہا جہاں 36لوگوں کی موت ہوگئی۔ریاست میں تقریباً ساٹھ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔آندھی طوفان کے ساتھ گرے اولوں نے برج علاقہ میں تباہی مچا دی۔ 132کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آئے طوفان نے پندرہ منٹ تک جم کر تباہی مچائی۔ اس کی زد میں آکر آگرہ ڈویزن کے اضلاع میں 36 لوگوں کی موت ہوگئی۔آگرہ کے ڈویزنل کمشنر رام موہن راو نے یو این آئی کو بتایا کہ آندھی طوفان کی زد میں آکر کم از کم 36لوگوں کی موت ہوگئی۔ کچھ لوگ زخمی ہیں۔ زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ڈویزن میں ہوئے نقصان کا اندازہ لگایا جارہا ہے ۔ سب سے پہلی ترجیح زخمیوں کا علاج ہے ۔ آندھی طوفان کی زد میں آکربہت سارے مویشی بھی مارے گئے ہیں۔آگرہ کے ضلع مجسٹریٹ گورو دیال نے بتایا کہ مرنے والوں کی بڑی تعداد کے پیش نظرپوسٹ مارٹم ہاوس میں مجسٹریٹ کی ڈیوٹی لگائی گئی۔ ڈاکٹروں کی خصوصی ٹیم قائم کی گئی ہے ۔ ہنگامہ کی اندیشہ کے پیش نظر سیکورٹی انتظامات بھی کئے گئے ہیں۔ ایمرجنسی خدمات اور ضلع اسپتال کے ڈاکٹروں کو الرٹ کردیا گیا ہے ۔سہارنپور سے موصول رپورٹ کے مطابق کل شام آئی آندھی طوفان کی زد میں آکر کئی مقامات پر درخت گر گئے اور مکانات کے ٹن شیڈ اور چھپر اڑ گئے ۔ بہاری گڑھ میں درخت گرنے سے 9سالہ بچی سمیت دو لوگوں کی موت ہوگئی۔ آم کی فصل کو زبردست نقصان پہنچا ہے ۔مظفر نگر میں بجلی سپلائی میں رخنہ پڑا ہے ۔ گیہوں کی فصل کو بھی نقصان ہوا ہے ۔ بلند شہر میں بھی فصلوں کو نقصان پہنچاہے ۔ بجنور میں درخت گرنے سے جام لگ گیا۔راجستھان میں کل آنے والی آندھی اور طوفان میں مرنے والوں کی تعداد 34 ہو گئی ہے اور ایک سو سے زائد افراد زخمی ہو گئے ۔ریاستی حکومت نے قدرتی آفت میں مرنے والوں کے اہل خانہ کو چار چار لاکھ روپے کی امداد دینے کے ساتھ ہی متاثرہ تین اضلاع کے لیے ڈیزاسٹر ریلیف فنڈ سے ڈھائی کروڑ روپے کی رقم مختص کی ہے اور متاثرہ علاقوں میں راحت اور امدادی کام شروع کر دیئے ہیں۔