سرینگر// انگریری روزنامہ رائزنگ کشمیر کے مہلوک مدیر اعلیٰ ڈاکٹر شجاعت بخاری کے حق میںکشمیر پریس کلب کے باہر موم بتیاں جلا کر خاموش احتجاج کیا گیا۔ کشمیر پریس کلب کے باہر صحافیوں نے پیر کو ایک بار پھر خاموش احتجاج کیا۔احتجاجی صحافی پیر سہ پہر کو پریس کلب کے باہر جمع ہوئے،اور ہاتھوں میں موم بتیاںروشن کرتے ہوئے احتجاج کیا۔مظاہرین نے بینئر بھی نصب کئے تھے،جن پر شجاعت بخاری کی تصاویر چسپاںکی گئی تھیں۔ صحافی کافی دیر تک موم بتیاں ہاتھوں میں لیکر دھرنے پر بیٹھ گئے،اور بعد میں شجاعت بخاری کے ساتھ یکجہتی کے طور پر نصب کئے گئے بینر کے نیچے موم بتیاں رکھیں۔خاموش احتجاج میں تمام معروف و غیر معروف صحافی موجود تھے،جبکہ ٹی وی چینلوں کے علاوہ پرنٹ میڈیا سے وابستہ دوسرے عملے نے بھی احتجاج میں شرکت کی۔اس موقعہ پر اگر چہ ہلکی بارشوں کا سلسلہ بھی شروع ہوا،تاہم صحافیوں نے بارشوں کی پرواہ کئے بغیر احتجاج جاری رکھا۔ قریب آدھ گھنٹے تک دھرنا دیاگیا،اور اس دوران کوئی بھی بات نہیں کی گئی،جس کے بعد وہ پرامن طور پر منتشر ہوئے۔14جون کو سرینگر کی پریس انکلیو میں اپنے محافظین کے ہمراہ شکار بنے سید شجاعت بخاری کے حق میں یہ گزشتہ15دنوں سے تیسرا احتجاج تھا۔