یواین آئی
نئی دہلی/ہندوستان کے سابق وکٹ کیپر پارتھیو پٹیل نے ٹیسٹ کپتان شبھمن گل کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی بلے بازی سے ناقدین کو زبردست جواب دیا ہے ۔‘فالو دی بلیوز’ پر گفتگو کرتے ہوئے ، جیو ہوسٹار کے ماہر پارتھیو پٹیل نے 2025 کے انگلینڈ دورے کے دوران شبھمن گل کی کارکردگی پر کہا، “چار سنچریاں، 75.40 کی اوسط اور 750 سے زیادہ رنز – وہ بھی مختلف حالات میں بنائے گئے ۔ جب وہ پہلی بار بلے بازی کے لیے اترے ، تو سوال اٹھے : کیا وہ وہاں اچھا کھیل پائیں گے ؟ کیا وہ مستقل کارکردگی دکھا پائیں گے ؟ لیکن دیکھیے ، انہوں نے کس طرح جواب دیا۔ ہیڈنگلے میں پہلی اننگز میں 147 رنز۔ دوسری اننگز میں کچھ لوگوں نے کہا کہ وہ بڑی اننگز کے بعد جلد آؤٹ ہو گئے ۔ پھر ایجبیسٹن میں پہلی اننگز میں 269 رنز بنائے ۔ دوبارہ یہ بات ہوئی کہ یہ ناکافی ہو سکتا ہے ، مگر انہوں نے دوسری اننگز میں 161 رنز بنا دیے ۔ تیسرے ٹیسٹ میں وہ دونوں اننگز میں جلدی آؤٹ ہو گئے ، اور ان کے فارم پر پھر سوالات اٹھنے لگے ، حالانکہ وہ پچھلے میچ میں 430 رنز بنا چکے تھے ۔ اور پھر مانچسٹر میں وہ سنچری آئی، ایک ایسے میچ میں جسے ہندوستان کو ڈرا کرانا تھا۔ جب بھی کوئی چیلنج آیا، جب بھی سوال اٹھے ، گل نے اپنی بلے بازی سے ان کا عمدہ جواب دیا۔” انگلینڈ سیریز کے دوران ہندوستان کی بلے بازی کی کارکردگی میں رویندر جڈیجہ کے اہم کردار پر بات کرتے ہوئے پارتھیو نے کہا، “جڈیجہ کے 516 رنز کی اہمیت اس لیے بھی بڑھ جاتی ہے کیونکہ پہلے ٹیسٹ میچ میں ہندوستان کو دو بار بیٹنگ لائن کے بکھرنے کا سامنا کرنا پڑا۔ ایسے وقت میں چھٹے اور ساتویں نمبر کے بلے بازکا تعاون نہایت اہم ہو جاتا ہے اور رویندر جڈیجہ کا نام خودبخود سامنے آتا ہے ، کیونکہ وہ اسی جگہ پر کھیلتے ہیں۔ جس طرح انہوں نے بلے بازی کی اور جو تسلسل دکھایا، وہ ہندوستان کے لیے بہت اہم تھا۔ یہ بات کے ایل راہل پر بھی لاگو ہوتی ہے ، جو رویندر جڈیجہ پر بھی۔ ایک سینئر کھلاڑی کے لیے ایسے لمحات میں ٹیم کے ساتھ کھڑا ہونا اہم ہوتا ہے ، اور جڈیجہ نے اس سیریز میں یہ بخوبی کر دکھایا۔”ہندوستان نے پانچ میچوں کی سیریز میں 1-2 سے پیچھے ہونے کے بعد آخری میچ جیت کر سیریز 2-2 سے برابر کر لی۔