محمد تسکین
بانہال // جموں۔ سرینگر قومی شاہراہ پر ایک دہائی سے زائد عرصے تک حادثات کے شکار زخمیوں کی جانیں بچانے اور جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو سہارا دینے والے گمنام ہیرو مسعود احمد سوہل ولد غلام محمد سوہل ساکنہ لاڑکھیتی رامسو بدھ کو کینسر کی موذی بیماری سے دو سالہ طویل جدوجہد کے بعد انتقال کر گئے۔ مرحوم کو ہزاروں اشکبار آنکھوں کے سامنے سپرد خاک کیا گیا۔37الہ مسعود احمد کو ایک بے لوث سماجی کارکن اور بہادر رضاکار کے طور پر یاد رکھا جائے گا جنہوں نے بغیر کسی معاوضے کے اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر رام بن اور بانہال کے درمیان گہری کھائیوں سے سینکڑوں زخمیوں کو زندہ نکالا اور اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر بے شمار قیمتی جانیں بچائیں۔مرحوم مسعود سوہل رضاکار تنظیم کیو آر ٹی رامسو کے سرگرم رکن تھے اور جموں سرینگر قومی شاہراہ پر سڑک حادثات کے متاثرین کے لیے کندھا دینے والا یہ انسان دوست کارکن ہزاروں چاہنے والوں کو غمگین چھوڑ کر ابدی نیند سو گیا۔ یہ نڈر رضاکار دو سال تک کینسر جیسے مہلک مرض سے لڑتے لڑتے آخرکار بدھ کے روز اپنے چاہنے والوں کو روتا بلکتا چھوڑ گیا۔ اس کی نماز جنازہ میں ہزاروں لوگ شریک ہوئے اور اشکبار آنکھوں سے اسے سپرد خاک کیا گیا۔اہل خانہ کے مطابق مسعود احمد اپنے خاندان میں سب سے زیادہ بااخلاق، ملنسار اور غمگسار شخص تھے۔ اپنی زندگی میں انہوں نے کبھی کسی کو دکھ نہ دیا اور بیماری کے دوران بھی دو برس تک شدید تکالیف برداشت کرنے کے باوجود نہ اپنے پیاروں سے اور نہ ہی خدا سے شکوہ کیا بلکہ ہمیشہ اور ہر حال میں رب کا شکر ادا کرتے رہے ۔ انہوں نے کہا کہ شیر کشمیر انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ سرینگر کے کینسر انسٹیٹیوٹ میں مرحوم مسعود سوہل کے علاج پر خطیر رقم خرچ کی گئی مگر مسعود احمد سوہل مرتے دم تک تقدیر کے فیصلے کو صبر اور رضا کے ساتھ قبول کرتے رہے ۔