سرینگر // جموں سرینگر شاہراہ کو جمعرات کو تیسرے روز گاڑیوں کی یکطرفہ آمدورفت کیلئے بحال کر دیا گیااوراس دوران 4000مال اور مسافر بردار گاڑیاں جموں سے سرینگر کی طرف روانہ ہوئیں جبکہ مغل روڑ سمیت بانڈی پورہ گریز ،کیرن کپوارہ اور مژھل کپوارہ سڑکیں مسلسل چوتھے روز بھی گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے بدستور بند رہیں ۔ادھرگریز اور نوگام میں لاپتہ 5فوجی اہلکاروں اور ایک پورٹر کی ہلاکت کا خدشہ برقرار ہے ،کیونکہ تیسرے روز بھی کسی بھی اہلکار کو نکالانہیں جا سکا ۔وادی میں جمعرات کو موسم ابرآلودرہا اور سردی کا زور شروع ہوا۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ کئی روز تک اب موسم خشک رہے گا اور فوری طور پر بارش یا برفباری کا کوئی امکان نہیں ہے البتہ رات کے دوران سردی کی شدت بڑھے گی اور درجہ حرارت میں بتدریج گراوٹ آتی جائے گی۔بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات شہر سرینگر میں رواں موسم میں اب تک کی سرد ترین رات ثابت ہوئی جس کے دوران جھیلوں کے کناروں کے ساتھ ساتھ ندی نالے اور پانی کے نل بھی جم گئے۔شہر میں اس رات کو کم سے کم درجہ حرارت منفی 4.2ڈگری ریکارڈ کیا گیا ۔جبکہ گلمرگ اس رات کے دوران ریاست جموں وکشمیر میں سب سے ٹھنڈا مقام رہا اور یہ مقام مسلسل سردی کی لپیٹ میں ہے اور وہاں کم سے کم درجہ حرارت منفی 9.8ڈگری ریکارڈ کیا گیا ۔ادھرمحمد تسکین نے اطلاع دی ہے کہ جمعرات کو 2ہزار گاڑیاں جن میں 11سو مسافر بردارگاڑیاں، 245تیل ٹینکر ،اور 3سو سیکورٹی فورسز کی گاڑیوں شامل ہیں، کو وادی کی طرف جانے کی اجازت دی گئی۔جمعرات کی شام تک 2ہزار کے قریب گاڑیوں نے ٹنل پار کیا تھا ۔کپوارہ سے اشرف چراغ نے اطلاع دی ہے کہ کیرن کپوارہ شاہراہ کے علاوہ مژھل کپواڑہ سڑکیں چوتھے روز بھی گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے بند رہیں تاہم کرناہ کپوارہ شاہراہ کو جمعرات کے روز گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے بحال کر دیا گیا ۔بانڈی پورہ سے عازم جان نے اطلاع دی ہے کہ بانڈی پورہ گریز سڑک مسلسل چوتھے روز بھی بند رہی ۔ گریز سیکٹر میں برف میں دبے تین فوجی اہلکاروں اور پورٹر کی تلاش تیسرے روز بھی جاری رہی تاہم فوج کو انہیں ڈھونڈنے میں ابھی تک کوئی بھی کامیابی نہیں ملی ہے ۔شوپیاں سے شاہد ٹاک کے مطابق پیر کی گلی پر اڑھائی فٹ برف جمع ہے جس کی وجہ سے سرینگر مغل روڑ چوتھے روز بھی گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے بند رہی ۔