سرینگر//تاریخی اور معروف مغل باغ شالیمار سے لیکر فور شور روڑ تک رابطہ سڑک برسوں سے کھنڈرات میں تبدیل ہوجانے سے مقامی آبادی کوسخت مشکلات کا سامناہے جبکہ بیرونی ممالک اور ملک کی دیگرریاستوں سے آنے والے ہزاروں سیاحوں کا اس سڑک پر سفر کرنا وبال جان بنا ہوا ہے۔تاریخی مغل باغ شالیمار سے منسلک رابطہ سڑک جس کی مسافت ڈیڑھ کلومیٹر کے لگ بھگ ہے ،پر دس سال سے زائد عرصہ سے نہ ہی میکڈم بچھایا گیا ہے اور نہ ہی اس رابطہ سڑک کی مرمت کا کام کیاگیا، جس کے سبب اس پر سفر کرنا وبال جان بنا ہوا ہے۔شالیمار باغ کے مرکزی دروازے کے سامنے سے فور شور روڑ تک رابطہ سڑک جگہ جگہ سے اکھڑ چکی ہے جس کی وجہ سے اس میںگہرے گڑھے بن گئے ہیں جو بارش ہونے کی صورت میں تالاب کا منظر پیش کرتے ہیں۔شالیمار، ہارون،برین،آستان پورہ،لام، آرہ بل، بارجی ،چندہ پورہ،سمیت دیگر ملحقہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے سرکاری ملازمین، طلبا، تجارت پیشہ افراد اور جو سیاح حضرت بل،کشمیر یونیورسٹی ،صورہ، رعناواری،بژھ پورہ،سمیت آثار شریف حضرت بل اور جھیل ڈل کا نظارہ کرنے کے بعد شالیمار باغ کی جانب رخ کرتے ہیں ،وہ بھی اسی سڑک کا انتخاب کرتے ہیں۔شالیمار باغ اور اس سے ملحقہ علاقوں میں اگر کوئی بھی شہری دن یا رات کو اچانک بیمار ہوجائے ، وہ بھی میڈیکل انسٹیچوٹ صورہ،رینہ واری ہسپتال، جی وی سی سمیت دیگر ہسپتال کو جانے کے لئے اسی رابطہ سڑک کا استعمال کرتے ہیں۔۔اسی رابطہ سڑک کے بارے میں جب نمایندہ نے سرینگر میونسپل کارپوریشن کے ڈپٹی میئر سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ رقومات واگزار ہوگئی ہیں موسم سرما ختم ہونے کے ساتھ ہی اس رابطہ سڑک پر میکڈم بچھایا جائے گا۔