جموں //سینئر کانگریس لیڈر و سابقہ وزیر عبدالمجید وانی نے سرکار کی جانب سے جموں میں انکی رہائش گاہ سے سیکورٹی ہٹانے کی سخت مذمت کی۔ایک بیان میں انہوں نے سیکورٹی ہٹانے کو انتقام گیری قرار دیکر کہا کہ اس طرح سے کوئی بھی سرکار نہیں چل سکتی ہے۔ انہوںنے مبینہ الزام لگایا کہ سرکار قوم پرست طاقتوں کو، جنھوں نے وادی چناب میں ملی ٹینسی کے خاتمہ میں ایک اہم رول نبھایا ہے، ہراساں کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وادی چناب میں نہ صرف ملی ٹینسی کے خاتمہ میں انہوں نے اہم رول نبھایا بلکہ ہندو ۔مسلم بھائی طارے کو قائم و دائم رکھنے میں بھی اہم رول نبھایا ہے۔بیان میں انہوںنے کہا ہے کہ نہ صرف انہوں نے بذات خود بلکہ انکے والد خواجہ غلام احمد وانی نے بھی وادی چناب میں بھائی چارہ قائم رکھنے کے لئے کافی کام کیا ،حالانکہ وہ 1995 میں جب ملی ٹیسی عرج پر تھی وہ ملی ٹینٹوں کے حملہ میں شدید زخمی ہوئے تھے ،جسے بذریعہ طیارہ دہلی علاج کے لئے منتقل کرنا پڑا تھا ۔اتنا ہی نہیں اسکے بھائی کو بھی ملی ٹینٹوں نے اغوا کیا تھا ۔اسکے علاوہ انکے پورے اہل خانہ کو کافی نقصان اُٹھانا پڑا ،ان کے مکان بھی جلائے گئے تھے۔انہوںنے کہا کہ سیکورٹی ہٹانے سے نہ صرف وادی کشمیر میں حالات مزید ابتر ہوسکتے ہیں بلکہ وادی چناب میں بھی ملی ٹیسنی کو تقویت ملے گی۔کیونکہ سرکار کی اس کاروائی سے وانی جیسے قوم پرست خاموش رہنے پر مجبور ہو جائیں گے جسکی وجہ سے وہ لوگوں کے ساتھ رابطہ بھی قائم نہیں رکھ سکیں گے ،جس کاسیدھا اثر ریاست کے حالات پر پڑے گا۔ انہوں نے وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی سے سیکورٹی ہٹانے کے فیصلہ پر سر نو جائزہ لینے کی اپیل کی ہے سے اپیل کی ہے ۔انہوںنے مزید کہا ہے کہ اگر تمام سیاسی پارٹیوں کو اعتماد میں لیا جائے گاتو اُس سے ریاست میں معمول کے حالات بحال کرنے میں مدد ملے گی اور ریاست میں جمہوریت مزید مستحکم ہو جائے گی۔