سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے منظم لائحہ عمل اپنانے پر زور
سرینگر//گورنر ستیہ پال ملک نے ریاست جموں وکشمیر کو واپس پٹری پر لانے کے لئے بہتر حکومت سازی کو نئے سرے سے دوام بخشنے پر زور دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کی اجتماعی ترجیح ریاستی عوام تک پہنچ کر اُن کے مسائل کا ازالہ کرنا اور انہیں بہتر حکومت سازی فراہم کرنا ہونا چاہئے۔گورنر ستیہ پال ملک کو پہلی بار سول سیکرٹریٹ میں پہنچنے پر جموںاینڈ پولیس کی طرف سے روایتی گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔گورنر کو اُن کے مشیروں بی بی وِیاس کے وِجے کمار اور خورشید احمد گنائی کے علاوہ چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم ،ڈی جی پی ڈاکٹر ایس پی وید ، فائنانشل کمشنروں ، انتظامی سیکرٹریوں و دیگر سول و پولیس انتظامیہ کے اعلیٰ افسران نے سول سیکرٹریٹ کے احاطے میں والہانہ استقبال کیا ۔اس کے بعد گورنر نے اپنے صلاحکاروں بی بی ویاس، کے۔ وجے کار، خورشید احمد گنائی، چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم، ڈی جی پی ایس پی وید، پرنسپل سیکرٹری امنگ نرولا اور تمام انتظامی سیکرٹریوں کے ساتھ سیکرٹریٹ میں تعارفی میٹنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ شکایات کے ازالہ سے متعلق نظام کو مستحکم کرنے، ترقیاتی پروجیکٹوں کی بروقت عمل آوری ، عوام تک رسائی، دفاتر میں حاضری، رشوت ستانی کے خاتمے،تعیناتی عمل میں سرعت لانے، ایس آراور43 اور ایس آر او520 معاملوں کو حل کرنے،غیر قانونی تجاوزات کو ہٹانے کے عمل میں سرعت لانے، ٹریفک میں معقولیت لانے، بجلی وپانی کی بروقت دستیابی، صحت اور تعلیمی مراکز میں انسانی وسائل کو فروغ دینے، آبی پناہ گاہوں کو تحفظ دینے، انسداد سیلاب سے متعلق اقدامات کرنے اور ہر سطح پر افسران اور اہلکاروں کے مستقبل کو فروغ دینااُن کی اولین ترجیحات میں شامل ہوگا۔گورنر نے کہا کہ تمام ڈپٹی کمشنروں کو نوڈل افسر کی تعیناتی سمیت اپنے دفاتر میں شکائتی سیل قائم کرنے کی ہدایت دی اور ڈپٹی کمشنر ہفتہ میں ایک مخصوص دن عوامی شکائت سُن کر اُن کا ازالہ کریں گے۔انہوں نے کہا صلاحکار اور دیگر سرکاری اہلکار لگاتار بنیادوں پر ریاست کے مختلف علاقوں کا دورہ کر کے عوامی شکایات کا بروقت ازالہ کریں گے۔ریاست میں امن وامان اورقانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے میں عظیم قربانیاں دینے پر ریاستی پولیس کے رول کی سراہنا کرتے ہوئے گورنر نے گذشتہ روز شوپیاں میں4 پولیس اہلکاروں کی ہلاکت پر رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے ریاستی پولیس کی خدمات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ سرکار بہت جلد پولیس فورس کے لئے مختلف بہبودی اقدامات کا اعلان کرے گی۔ادھر گورنر ستیہ پال ملک نے ریاست خاص کر وادی کشمیر میں سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے منظم لائحہ عمل اپنانے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے آبپاشی و فلڈ کنٹرول محکمہ کو سیلاب کی وجہ پیدا شدہ کسی بھی صورتحال سے موثر طور سے نمٹنے کے لئے تمام لازمی اقدامات اُٹھانے کی ہدایت دی۔ سول سیکرٹریٹ میں فلڈ منیجمنٹ سے متعلق جائیزہ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے گورنر نے تمام ڈپٹی کمشنروں کو فلڈ منصوبوں پر نظر ثانی کرنے ، ڈرنیج نظام کو درست کرنے کے عمل میں تیزی لانے اور دریاؤں کے باندھوں کو مضبوط بنانے کے لئے ضروری ا قدامات اُٹھانے کی ہدایت دی۔پاور پوائنٹ پریذنٹیشن کے ذریعے متعلقہ محکمہ کے سیکرٹری نے بتایا جون2018 کے آخری ہفتے اور جولائی کے پہلے ہفتے کے دوران سیلابی صورتحال کے وقت رام منشی باغ میں سینٹرل فلڈ کنٹرول قائم کیا گیا جبکہ سنگم ، رام منشی باغ، کھڈونی، بٹہ کوٹ اور وچی میں خود کار پانی کی سطح ناپنے والے ریکارڈر اور خود کار گیج نصب کئے گئے۔میٹنگ میں مزید بتایا گیا کہ22 ممبران پر مشتمل ایک سینٹرل فلڈ کمیٹی،11 ضلع کوارڈی نیشن کمیٹیاں اور14 ضلع فلڈ زونل کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں تا کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے موثر طور نمٹا جاسکے۔دریاؤں کے باندھوں کی صورتحال کے حوالے سے گورنر کو بتایا گیا کہ دریائے جہلم پر 113 مقامات کی نشاندہی کر کے انہیں مضبوط بنایا گیا ہے جبکہ معاون ندی نالوں پر 140 مقامات کی نشاندہی کر کے انہیں عارضی طو رپر مستحکم کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ دریائے جہلم پر25 اور دیگر ندی نالوں پر68 مقامات کو مستحکم کرنے کا عمل جاری ہے۔