سری نگر //مقابلہ جاتی اشیاء اور خدمات کے لئے ایکو سسٹم قائم کرنے کی خاطرگورنر کے مشیر کے۔ سکندن نے سیکاپ پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے بنیادی ڈھانچے میں بہتری لائے۔ سیکاپ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی89 ویں میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مشیر موصوف نے کہا کہ ایم ایس ایم ایمز کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے تا کہ صنعتی سیکٹر کی ترقیاتی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ سیکاپ کو صنعتی بستیوں کے لئے سپورٹ سسٹم قائم کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ چھوٹے درجے کی صنعتوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لئے سیکاپ ایک نوڈل ایجنسی کے طور کام کرے گا۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ سیکاپ اس وقت58 صنعتی بستیوں کا نظام چلارہا ہے۔ مزید بتایا گیا کہ مالی سال2018-19 کے دوران6111 ٹسٹ کئے گئے جبکہ مالی سال2019-20 کی پہلی سہ ماہی کے دوران970 ٹسٹ کئے جاچکے ہیں۔میٹنگ میں مزید بتایا گیا کہ سیکاپ انتظامیہ نے ٹسٹنگ سینٹر گنگیال جموں کے لئے این اے بی ایل کی منظوری حاصل کرنے کے لئے جے اینڈ کے انڈسٹریل اینڈ ٹیکنیکل کنلسٹنسی کی وساطت سے تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ تیار کی ہے۔میٹنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ کارپوریشن اگلے مالی سال کے دوران زینہ کوٹ سرینگر اور لیہہ کے ٹسٹنگ سینٹروں کو انہی خطوط پر استوار کرنے کے لئے اقدامات کرے گی۔میٹنگ میں مالی سال2019-20 کے تجارتی منصوبے ،ٹسٹنگ سینٹروں کی جدید کاری، اور دیگر منصوبوں کے بارے میں بھی بتایا گیا۔اس کے علاوہ بتایا گیا کہ تجارت کو فروغ دینے اور سیکاپ کی میٹریل ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کا درجہ بڑھانے کے لئے اقدامات کئے جانے چاہئیں۔میٹنگ میں کہا گیا کہ صنعتی پالیسی2016 کے تحت دس سال تک 20 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔مشیر کو سیکاپ کے ذریعے چھوٹے درجے کی صنعتوں سے اشیاء خریدنے کے بارے میں بھی بتایا گیا۔ انہیں بتایا گیا کہ مقا می صنعتوں سے اشیاء کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے اور زیادہ سے زیادہ اشیاء کو مخصوص زمرے میں لایا جانا چاہئے۔انہیں مزید بتایا گیا کہ اس سے ریاست میں روز گار کے مواقعے پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔میٹنگ میں فائنانشل کمشنر خزانہ ارون کمار مہتا، پرنسپل سیکرٹری صنعت و حرفت نوین کے چودھری، منیجنگ ڈائریکٹر سیکاپ اتل شرما ، ڈائریکٹر صنعت و حرفت جموں انو ملہوترا ،ڈائریکٹر صنعت و حرفت کشمیر محمود احمد شاہ ،ایم ایس ایم سی حکومت ہند کے نمائندے ، پریذیڈنٹ کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری شیخ عاشق احمد ،پریذیڈنٹ فیڈریشن چیمبر آف انڈسٹریز کشمیر محمد اشرف میر اور دیگر متعلقہ اہلکار موجود تھے۔