رمیش کیسر
نوشہرہ// جاری سیوا پرو تقاریب کے حصے کے طور پر نوشہرہ میں ایک بلڈ ڈونیشن کیمپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں سول انتظامیہ، انڈین آرمی، بی ایس ایف اور جموں و کشمیر پولیس کے اہلکاروں نے بھرپور شرکت کی۔ اس مہم کا مقصد خون عطیہ کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور ضرورت مند مریضوں کی بروقت مدد کو یقینی بنانا تھا۔اس موقع پر افسران نے کہا کہ بلڈ ڈونیشن کیمپ نہ صرف خون کی کمی کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں بلکہ سماجی خدمت اور انسانیت کے جذبے کو بھی فروغ دیتے ہیں۔کیمپ کے دوران اے ڈی سی نوشہرہ پریم لال تھاپا، بی ایم او ڈاکٹر چندر پرکاش سمیت فوج اور پولیس کے اہلکاروں نے سب سے پہلے خون عطیہ کیا، جس سے دیگر شرکاء کو بھی ترغیب ملی۔ منتظمین نے شرکاء کو خون عطیہ کرنے کے محفوظ طریقہ کار اور اس کے انسانی زندگی بچانے والے اثرات سے آگاہ کیا اور انہیں باقاعدگی سے خون عطیہ کرنے کی اپیل کی۔خطاب کرتے ہوئے اے ڈی سی پریم لال تھاپا، ڈاکٹر چندر پرکاش اور بی ایس ایف افسران نے کہا کہ خون عطیہ دینا بالکل محفوظ ہے اور 18 سے 60 سال کی عمر کے افراد اس کے اہل ہیں۔بی ایس ایف کے ایک افسر نے بتایا کہ چونکہ نوشہرہ ایک سرحدی علاقہ ہے، یہاں اکثر خون کی قلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی جوانوں، پولیس اہلکاروں، سب ڈسٹرکٹ ہسپتال کے ڈاکٹروں اور سول انتظامیہ کی شمولیت سے منعقدہ یہ ڈرائیو بروقت خون کی دستیابی یقینی بنانے میں اہم قدم ہے۔