سینچورین//ہندوستان اور جنوبی افریقہ آج سے سینچورین کے میدان پر دوسرے کرکٹ ٹیسٹ کے لیے اتریں گے جہاں مہمان ٹیم کے لیے یہ کرو یا مرو کا میچ ہو گا تو میزبان ٹیم کے لیے 2۔0 سے سریز پر ناقابل تسخیر برتری بنانے کا موقع ہو گا جس نے پہلے کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں چار دن کے اندر اندر 72 رن سے جیت اپنے نام کر برتری حاصل کرلی تھی۔اسٹار کھلاڑی وراٹ کوہلی کی قیادت میں ٹیم کو واپسی کیلئے جارحیت کے ساتھ غلطیوں میں بھی بہتری کرنا ہوگی۔ کیپ ٹاؤن کی اچھال بھری تیز پچوں پر جہاں ہندستانی بلے بازوں نے پہلے میچ میں کافی جدوجہد کی تھی وہیں دوبارہ اس کے سامنے اسی طرح کی پچ چیلنج ثابت ہونے والی ہے ۔افریقی کوچ وٹس گبسن پہلے ہی صاف کر چکے ہیں کہ سینچورین کی پچ بھی تیز گیندبازوں کے لیے مددگار ہوگی اور وہ اس میچ میں بھی چار تیز گیندبازوں کو حتمی الیون میں شامل کرنے کی حکمت عملی پر کام کریں گے جس سے ہندوستانی بلے بازوں پر خود کو ثابت کرنے کے ساتھ میچ بچانے کی زیادہ ذمہ داری ہوگی۔کپتان وراٹ اس بار بھی مخالف ٹیم کے لیے ان کی حکمت عملی کے مرکز میں رہ سکتے ہیں لیکن باقی بلے بازوں کو بھی اپنا کھیل بہتر کرنا ہو گا۔اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ ہندوستانی ٹیم میں عالمی کھلاڑی ہیں اور اس نے کئی مواقع پر اس طرح کے حالات میں خود کو ثابت کیا ہے لیکن گزشتہ میچ میں بلے بازوں کی کارکردگی کو دیکھیں تو فی الحال اس کی یہی طاقت کمزوری دکھائی دے رہی ہے ۔ٹیم کے اسٹار بلے باز وراٹ دونوں اننگز میں 05 اور 28 رنز پر آؤٹ ہوئے تو باقی بلے باز بھی مایوس کر گئے ۔پہلی اننگز میں آل راؤنڈر ہردک پانڈیا کی 93 رنز کی اننگز کو چھوڑ دیں تو دیگر کوئی بلے باز نصف سنچری تک نہیں پہنچ سکا۔ٹیسٹ ماہر بلے باز اور اوپنر مرلی وجے 01 اور 13 رن پر جبکہ چتیشور پجارا 26 اور 04 رنز پر آؤٹ ہوئے تو مڈل آرڈر میں روہت شرما بھی اپنی بہترین تال نہیں دکھا سکے اور 11 اور 10 رنز بنا کر سستے میں آؤٹ ہوئے ۔سینچورین کی پچ پر جنوبی افریقہ کے تیز گیند بازی اٹیک ، اچھال بھری پچ پر ایک بار پھر اسی صورت حال سے نمٹنے کے لیے بلے بازوں کو کمر کسني ہوگی۔ٹیم کی شکست کے ساتھ اب کپتان وراٹ کے بلے بازی آرڈر انتخاب پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں ایسے میں دوسرے میچ میں آرڈر میں کچھ تبدیلیاں ممکن ہیں ۔ویسے نیٹ پریکٹس میں کیپ ٹاؤن میں بینچ پر بیٹھے لوکیش راہل،اجنکیا رہانے ، پارتھیو پٹیل اور ایشانت شرما کے زور شور سے حصہ لینے پر صاف ہے کہ سنچورین میں ان کے لیے الیون کا راستہ کھل سکتا ہے ۔وراٹ نے پہلے میچ میں پانڈیا کی جم کر تعریف کی تھی اور کپتان کے وہ پسندیدہ بھی مانے جاتے ہیں اس لئے ان کا الیون میں نچلے آرڈر میں مقام فی الحال یقینی ہی لگ رہا ہے وہیں آٹھویں نمبر پر آف اسپنر روی چندرن اشون اچھا اسکورر ثابت ہوتے رہے ہیں اور انہیں بھی باہر کرنا آسان نہیں ہو گا۔یہ بھی دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ پہلے میچ میں فلاپ رہے اوپنر شکھر دھون اور مڈل آرڈر کے روہت کو باہر بیٹھا کر راہل اور رہانے کو موقع دیا جاتا ہے یا نہیں۔بلے بازی جہاں ٹیم کے لئے تشویش کی بات ہے وہیں اس کے تیز گیند بازوں کی کارکردگی سکون دینے والی اور تسلی بخش رہی ہے جہاں بھونیشور کمار، جسپریت بمراہ اور محمد سمیع تینوں نے کمال کی گیند بازی کی اور جنوبی افریقہ کو پہلی اننگز میں 286 رنز اور دوسری اننگز میں 130 رنز کے معمولی اسکور پر ڈھیر کیا۔وہیں پانڈیا کے طور پر بھی ٹیم کے پاس ایک اور تیز بولنگ آل راؤنڈر موجود ہے ۔دوسری طرف ہندستان کو اس بات سے راحت ہے کہ جنوبی افریقہ کے تجربہ کار بولر ڈیل اسٹین چوٹ کے بعد مکمل ٹیسٹ سیریز سے ہی باہر ہیں۔ان کی جگہ ڈانے اولیور، لگي اینگدي اور کرس مورس میں سے کوئی اسٹین کے لیے منتخب ہو جائے گا۔مورس افریقی ٹیم کے لئے بولنگ کے ساتھ بلے بازی کے متبادل بھی ہو سکتے ہیں۔کیپ ٹاؤن میں دونوں ہی ٹیم کے گیند بازوں نے اپنی طرف سے بہترین کارکردگی دکھائی تھی اگرچہ افریقی تیز گیندبازوں کو یقینی ہی اپنی گھریلو کنڈیشنز کا بھرپور فائدہ ملا اور ورنون فلینڈر نے 208 کے آسان ہدف کا سامنا کر رہی ہے ہندستانی ٹیم کو دوسری اننگز میں چھ وکٹ لے کر 135 پر ڈھیرکر دیا۔فلینڈر کے علاوہ مورن مورکل اور کیگسو ربادا کے نشانے پر ایک بار پھر ہندستانی بلے باز رہیں گے ۔