سرینگر// بھارت میں کورپشن کے متعلق کئے گئے ایک سروے میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ جموں و کشمیر کورپشن کے لحاظ سے پانچویں نمبر پر ہے جبکہ کرناٹک کو کورپشن کے لحاظ سے اول درجہ حاصل ہے۔ سنٹر آف میڈیا سٹیدیز کی جانب سے بھارت کی 20ریاستوں میںکئے گئے اس سروے میں بتایا گیا ہے کہ کرناٹک میں 77فیصدکاموں میں بدعنوانیاں پائی جا رہی ہیں ۔اسی طرح آندھرا پردیس میں 74فیصد ،تمل ناڈو 68فیصد ، مہاراشٹرا میں 57فیصد ،جموں وکشمیر میں 44اور پنجاب میں 42فیصد کورپشن کے حوالے سے بدعنوانیاں پائی جا رہی ہیں جبکہ ہماچل پردشن،کیرلہ اور چھتیس گڑھ میں شرح کورپشن انتہائی کم دیکھنے کو ملی ہے ۔ سنٹر آف میڈیا سٹیدیز نے دیہی اور شہری علاقوں میں تین ہزار لوگوں سے عوامی تقسیم کے نظام، بجلی، صحت، اسکول کی تعلیم، پانی سپلائی، بینکاری، پولیس، عدالتی خدمات، ہاﺅسنگ اور ٹیکس خدمات کے متعلق پوچھ تاچھ کی، جس دوران اس سروے کو عمل میں لایا گیا ۔ سروے میں بتایا گیا ہے کہ 2005سے لیکر 2017تک بھارت میں مجموعی طور پر کورپشن کی شرح میں 22 فیصد کی کمی آئی ہے۔رپورٹ کے مطابق 2017 میں 31 فیصد لوگوں کو عوامی خدمات میں بدعنوانی کا سامنا کرنا پڑا۔ سروے میں شامل 20 ریاستوں میں لوگوں نے2017 میں6ہزار350کروڑ روپے رشوت کے طور پر دیئے ، جبکہ 2005 میں20ہزار500 روپے دئے گئے تھے۔سروے رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ 2017میں31 فیصد لوگوں کو سرکاری کام کاج کےلئے رشوت دینی پڑی ۔معلوم رہئے کہ یہ رپورٹ آیوگ کے سینٹر فار میڈیا اسٹڈیز کی 11 ویں انڈین کورپشن اسٹڈی ۔2017 ،رپورٹ میں دی گئی ہے رپورٹ میں بدعنوانی کو لے کر لوگوں کی سوچ اور تجربے کو بنیادبنا کر کی گئی ہے۔