سرینگر//دختران ملت کی مرکزی شوری کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں موجودہ صورتحال کے علاوہ دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی، جنرل سیکریڑی ناہیدہ نسرین ،پریس سیکریڑی صوفی فہمیدہ اور دو عام بچیوں کی مسلسل گرفتاری پر سرکار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے واضح کیاکہ گرفتاریاں یا شہادتیں ہمارے پائے ثبات کو متزلزل نہیں کرسکتی ہیں۔اجلاس میں کہا گیا کہ کیا وجہ ہے کہ چنئی مدراس کا ایک سیاح مشتبہ افراد کے ہاتھوں پتھر لگنے سے مارا گیا تو ہر طرف سے ہا ہا کار مچایا گیا کہ ایک معصوم بے گناہ مارا گیا۔ لیکن اسکے چند گھنٹے قبل ہی درجنوں بھر معصوم کشمیری بے دردی سے وردی پوشوں کے ہاتھوںجاں بحق کردیئے گئے اور سینکڑوں پیلٹ اور گولیوں کی زد میں آکر زخمی ہوئے اور آنکھوں کی بینائی سے محروم ہوئے۔تو انکے مارنے والوں کے سر شرم سے کیوں نہیں جھک گئے؟ کیا ہمارے بچوں کو اسکولی وردی میں دفن ہوتے ہوئے دیکھ کر کسی کا دل خون کے آنسوں کیوں نہیں روتا ؟۔اجلاس میں کہا گیاکہ سیاح کی موت سے بہت دکھ ہوا لیکن اس کی موت کا ذمہ دار بھارت ہی ہے جنہوں نے سیاحوں کے جان کی پرواہ کئے بغیر ایسے حالات میں جبکہ پورا کشمیر ماتم کناں تھا، انہیں سیاحتی مقامات کی سیروتفریح کی اجازت دی جبکہ کسی بھی کشمیری کو نقل و حرکت کی اجازت نہیں تھی کرفیو اور بندشوں کی وجہ۔