کشتواڑ//ریاستی سرکار ریاست میں بہت ہیلتھ کئیر کا وعدہ کر رہی ہے لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ زمینی سطح پر اس سلسلہ میں کُچھ بھی نہیں کیا جا رہا ہے،خاص کر دیہی علاقوں میںابھی تک سہولیات کا فقدان ہے۔ضلع کشتواڑ کے دور دراز علاقہ مڑواہ میں ابھی تک ہیلتھ کئیر کی خدمات بہتر نہیں ہیں۔گُذشتہ تین سال سے سرکاری ایلوپیتھک ڈسپنسری بغیر ڈاکٹروں اور نیم طبی عملہ کے چلائی جا رہی ہے۔موضع کے مکینوں کا الزام ہے کہ سرکارا س علاقہ کی ہزاروں غریب آبادی کو بہتر طبی خدمات مہیا کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ان لوگوں نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ کوئی بھی ایسا مہینہ نہیں ہے جس میں ہم سی ایم او سے رابطہ کرکے ڈسپنسری کے لئے سٹاف کا مطالبہ کرتے ہیں۔لیکن ایک یا دوسرا بہانہ کرکے ہمیں ٹال مٹول کرتے ہیں۔ایک مقامی شخض محمد رفیع نے کہا کہ جب بھی ہم افسراں بالا سے اس سلسلہ میں شکایت کرتے ہیں تو یہی جواب ملتا ہے کہ سکریٹریٹ سے ہمیں جو ں ہی احکامات ملیں گے تو ہم فوری طور سے سٹاف مہیا کریں گے۔مقامی لوگوں کو یہ بھی الزم ہے کہ ڈسپنسری مقامی آشا ورکر اور این آر ایچ ایم ملازمین چلا رہے ہیں۔مقامی لوگوں نے یہ بھی الزام لگا یا کہ پرائمری ہیلتھ سنٹر کو تین سال قبل ایمبو لنس الاٹ کی گئی ہے لیکن یہ بیکار ہے اور ا سکی حالت خستہ ہوگئی ہے۔ان لوگوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ اس ایمبولنس کے پُرزے چُرا لئے گئے ہیں لیکن محکمہ نے اس سلسلہ میں کُچھ بھی نہیں کیا ہے۔اس گائوں کی آبادی 6000کے قریب ہے لیکن سرکار نے مقامی لوگوں کو طبی خدمات میسر کرنے کیلئے کُچھ نہیں کیا ہے۔گُذشتہ دو سال سے اس ہیلتھ سنٹر میں ڈاکٹر کی خالی اسامی کو پُر نہیں کیا گیا ہے۔ان لوگوں نے ڈاکٹر دستیاب کرنے کا فوری مطالبہ کیا ہے تاکہ لوگوں کو طبی خدمات کے لئے در بدر نہیں ہونا پڑے۔ان لوگوں نے وزیر صحت سے اس ڈسپنسری کے لئے عملہ تعینات کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ غریب لوگوں کو طبی خدمات کے لئے دوسری جگہوں پر نہ جانا پڑے۔