خطہ چناب اور پیر پنچال میں بھی مشتبہ افراد کے گھروں کی تلاشی
عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// جموں و کشمیر پولیس کی کائونٹر انٹلی جنس کشمیر (سی آئی کے ) یونٹ نے اتوار کو وادی کشمیر کے 7اضلاع کے علاوہ جموں صوبے کےمختلف مقامات پر دوسرے روز بھی چھاپے مارے ۔ حکام نے بتایا کہ سی آئی کے ٹیموں نے پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کی مدد سے وادی کے 7 اضلاع میں مختلف مقامات پرچھاپے مار کارروائیاں انجام دیں اور اس دوران ایک خاتون سمیت 9افراد کو حراست میں لیا، تاہم احتیاطی طور پر درجنوں افراد کو زیر حراست رکھا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ ملی ٹینسی کے ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے کے لیے کریک ڈائون کو تیز کر دیا ہے، جس میں کولگام، پلوامہ، گاندربل، سوپور، ہندواڑہ، بارہمولہ اور اونتی پورہ سمیت متعدد اضلاع میں مربوط چھاپے اور تلاشی کی کارروائیاں کی گئیں۔ عہدیداروں نے بتایا کہ مصدقہ انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر کولگام، شوپیان، پلوامہ، ہردشیوہ ٹنگمرگ اور شمالی کشمیر کے بارہمولہ،سوپور اور بانڈی پورہ کے چند علاقوں میں اچانک تلاشی لی گئی۔ مقامی پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کی مدد سے CIK کی ٹیموں نے بیک وقت چھاپے مارے، متعدد رہائشی اور تجارتی جگہوں کی جانچ کی۔حکام نے بتایا”تلاشیوں کے دوران، ڈیجیٹل گیجٹس بشمول اسمارٹ فون، لیپ ٹاپ، پین ڈرائیوز، اور کچھ دستاویزات تکنیکی اور فرانزک جانچ کے لیے ضبط کیے گئے،”۔
کولگام
کولگام میںپولیس نے اوور گرائونڈ ورکروں،، یو اے پی ایاور سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار، ہمدردوں، اور مہلوک اور سرگرم ملی ٹینٹوںکے رشتہ داروں کو نشانہ بناتے ہوئے کئی مقامات پر ایک بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں پہلے انکائونٹر ہو چکے تھے۔ متعدد مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا، اور ضلع بھر میں کارروائی کے حصے کے طور پر متعدد گھروں کی تلاشی لی گئی۔
گاندربل
گاندربل میں، پولیس نے سنٹرل آرمڈ پولیس فورسز کے ساتھ مل کر 30 مقامات پر وسیع تلاشی لی، جس میں ہتھیار ڈالنے والے اور سابق ملی ٹینٹوںکے گھروں پر توجہ مرکوز کی گئی تاکہ تخریبی سرگرمیوں کی حمایت کرنے والے نیٹ ورکس کی شناخت اور ان کو ختم کیا جا سکے۔ تجزیہ کے لیے بڑی مقدار میں ڈیجیٹل آلات اور مجرمانہ مواد قبضے میں لے لیا گیا۔
شمالی کشمیر
اسی طرح کی مہم سوپور اور ہندواڑہ میں لگاتار دوسرے دن چلائی گئی، جس میں او جی ڈبلیوز، سرحد پار مقیم ملی ٹینٹوںکے ساتھیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ سوپور میں 30 سے زائد مقامات کی تلاشی لی گئی اور کئی افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا، ان میں کئی افراد جے آئی سی منتقل کردیئے گئے ہیں۔ ہندواڑہ میں، سیکورٹی فورسز نے بیک وقت محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران متعدد مشتبہ افراد کو حرداست میں لیکر موبائل فون، ڈیجیٹل سٹوریج کے آلات اور دستاویزات کو ضبط کر لیا گیا۔بارہمولہ میں، پولیس نے ضلع بھر میں بڑے پیمانے پر حفاظتی اقدامات انجام دیئے۔ پاکستان میں مقیم کشمیری باشندوں سے منسلک 25 اور او جی ڈبلیوزسے وابستہ 22 جائیدادوں کی تلاشی لی گئی۔19 افراد کو حراست میں لیا گیا۔ 17او جی ڈبلیوزکو پابند سلاسل کیا گیا اور 3 کو احتیاطی حراست کے تحت جیل بھیج دیا گیا۔ مزید برآں، UAPA(موجودہ ضمانت پر) کے تحت درج افراد سے وابستہ 6 جائیدادوں کی تلاشی لی گئی، 3 کو پابند سلاسل کیا گیا، اور 2 کو احتیاطی قانون کے تحت جیل بھیج دیا گیا۔
پلوامہ
پلوامہ میں، پولیس نے او جی ڈبلیوز، یو اے پی اے ملزمین، اور سرحد پار ہینڈلرز کو لاجسٹک مدد فراہم کرنے والے افراد کو نشانہ بناتے ہوئے متعدد مقامات پر تلاشی لی۔ متعدد مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کی گئی، اور قانونی ضابطوں کے مطابق مجرمانہ مواد قبضے میں لے لیا گیا۔دریں اثنا، اونتی پورہ میں، ایس ایس پی اونتی پورہ کی نگرانی میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ مشترکہ محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کی گئی۔ اس مہم کا مقصد امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے ملی ٹینٹوں کے ساتھیوں کی نشاندہی کرنا اور مشکوک حرکات کی تصدیق کرنا تھا۔
جموں
جموں و کشمیر پولیس نے اتوار کو دوسرے روز بھی ملی ٹینسی کے خلاف جاری مہم کو مزید وسعت دیتے ہوئے جموں اور کشمیر خطے کے متعدد اضلاع میں ایک منظم اور بڑے پیمانے پر کارروائیاں کیں۔ ان کارروائیوں کا ہدف پاکستان میں سرگرم مقامی ملی ٹینٹوں کے اہلِ خانہ، سہولت کاروں اور مشتبہ روابط رکھنے والے افراد کو بنایا جا رہا ہے ۔پولیس کے مطابق رام بن، کٹھوعہ اور راجوری اضلاع میں درجنوں مقامات پر محاصرے اور تلاشی کارروائیاں کی گئیں، جب کہ ایک روز قبل ڈوڈہ میں بھی بڑے پیمانے پر آپریشن انجام دیا گیا ۔۔پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ رام بن کے بانہال اور گول علاقوں میں پولیس، فوج، سی آر پی ایف اورسپیشل آپریشن گروپ نے مشترکہ طور پر تلاشی مہم چلائی۔ یہ کارروائیاں ضلع کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ارون گپتا کی نگرانی میں انجام دی گئیں۔انہوں نے بتایا کہ کارروائیوں کے دوران پاکستان میں سرگرم جموں و کشمیر کے ملی ٹینٹوں کے رشتہ داروں اور ان کے مبینہ معاونین کے گھروں کی تلاشی لی گئی تاکہ کسی بھی غیر قانونی یا ملک دشمن سرگرمی کی نشاندہی کی جا سکے ۔اسی نوعیت کی چھاپہ مار کارروائیاں کٹھوعہ اور راجوری اضلاع میں بھی جاری ہیں، جہاں متعدد مشتبہ افراد کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا گیا ۔