سرینگر //ریاستی سرکار جہاں ایک طرف سوچہ بھارت ابھیان کا نعرہ لگارہی ہے تو دوسری جانب شہرکے کئی علاقوں میں آوارہ کتوں کے فضلہ سے سڑکیں بھری پڑی ہوتی ہیں جس کو ختم کرنے کیلئے ریاستی انتظامیہ کوئی بھی اقدام نہیں اٹھا رہی ہے۔ شہر خاص کے رعناوری ، نوہٹہ ، ملہ کھا، راجوری کدل خانیار اور دیگر کئی علاقوں کے علاوہ سول لائنز کے سونہ وار، مہجور نگر میں آوارہ کتوں کے فضلہ سے لوگوں کا چلنا پھرنا محال ہوگیا ہے ۔ رعناواری علاقے سے تعلق رکھنے والے عجاز احمد نے بتایا کہ میں زند شاہ مسجد کے قریب ایک ہوٹل چلاتا ہوں مگر ہوٹل کے نزدیک گندگی اور آوارہ کتوں کی موجودگی کی وجہ سے میں پریشان رہتا ہوں۔ اعجاز احمد نے بتایا کہ آوارہ کتے رات کے وقت فضلہ سے سڑک بھر دیتے ہیں جس کی وجہ سے عام لوگوں کے علاوہ سیاحوں کا چلنا پھرنا مشکل بن جاتا ہے۔ سونہ وار سے تعلق رکھنے والے بلال احمد نے بتایا کہ صبح کے وقت گھر سے مسجد جاتے وقت آوارہ کتوں کے فاضلہ سے کئی بار کپڑے خراب ہوئے جسکی وجہ سے نماز کی ادائیگی سے بھی پریشانی ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستی سرکار سوچہ بھارت کا نعرہ تو دیتی ہے مگر سڑکوں کو صاف رکھنے اور لوگوں کو آوارہ کتوں سے بچانے کیلئے کوئی بھی اقدام نہیں کررہی ہے۔ اس ضمن میں کشمیرعظمیٰ نے سرینگر مونسپل کارپوریشن کے کمشنر اعجاز احمد سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم بار بار کوشش کرنے کے بائوجود بھی ان سے رابطہ نہیں ہوسکا ہے۔ واضح رہے کہ ریاستی سرکار سوچہ بھارت ابھیان کے تحت سرکوں کی صفائی پر کروڑوں روپے خرچ کررہی ہے مگر آوارہ کتوں کی تعداد کم کرنے کیلئے ریاستی سرکار سنجدہ نہیں ہے۔