انفراسٹرکچر اور پروٹوکول لاگو کرنے کی ہدایت
نئی دہلی// الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے چنائو نشان لوڈ کرنے والے یونٹوں کو سنبھالنے اور ذخیرہ کرنے کے لیے ایک نیا پروٹوکول پیش کیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ مشینوں کو نتائج کے اعلان کے بعد کم از کم 45 دنوں تک ای وی ایم کے ساتھ سیل کر کے کنٹینر میں محفوظ کر کے اسٹرانگ روم میں رکھا جائے۔بدھ کے روز ایک بیان میں، الیکشن اتھارٹی نے کہا کہ تمام ریاستی چیف الیکٹورل افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ضروری انفراسٹرکچر اور پروٹوکول کو لاگو کرنے کے لیے ضروری انفراسٹرکچر تیار کریں تاکہ چنائو نشان لوڈنگ یونٹس (SLUs) کو سنبھالنے اور ذخیرہ کرنے کے لیے نئے پروٹوکول کو نافذ کیا جا سکے۔کمیشن نے کہا، ” سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق، نظر ثانی شدہ پروٹوکول 1 مئی 2024 کو یا اس کے بعد شروع کیے گئے VVPATs میں چنائو نشان لوڈ کرنے کے عمل کی تکمیل کے تمام معاملات میں لاگو ہوتے ہیں۔”عدالت عظمیٰ نے گزشتہ جمعہ کو نشان لوڈنگ یونٹس کو سیل کرنے اور ذخیرہ کرنے کی ہدایت جاری کی تھی اور الیکشن میں دوسرے اور تیسرے نمبر پر آنے والے امیدواروں کی درخواست پر الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں(ای وی ایم)میں سرایت کرنے والے مائیکرو کنٹرولرز کی تصدیق کے لیے بھی راہ ہموار کی تھی۔ SLU کسی مخصوص سیٹ پر انتخاب لڑنے والے امیدواروں کا نام اور نشان VVPAT یا پیپر ٹریل مشینوں پر اپ لوڈ کرتا ہے۔اب تک، ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی سلپس کو نتائج کے بعد 45 دنوں کے لیے محفوظ کیا گیا تھا۔ انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد ان 45 دنوں میں لوگ متعلقہ ہائی کورٹ میں الیکشن کو چیلنج کرتے ہوئے الیکشن پٹیشن دائر کر سکتے ہیں۔ عرضی پر سماعت کرتے ہوئے عدالت ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی سلپس طلب کر سکتی ہے۔سپریم کورٹ کے حکم سے پہلے، SLUs کو BEL یا ECIL کے انجینئروں کو مقامی پولنگ حکام کے حوالے کر دیا جاتاتھا۔پولنگ کے ایک دن بعد، SLUs کو دو پبلک سیکٹر یونٹوں کے انجینئروں کو واپس کر دیا جاتا تھا جو SLUs کے ساتھ بیلٹ یونٹ، کنٹرول یونٹ اور VVPAT تیار کرتے ہیں۔کچھ سال پہلے، ایک خصوصیت شامل کی گئی تھی جس سے امیدواروں یا ان کے نمائندوں کو ٹی وی مانیٹر پر نشان لوڈ کرنے کا عمل دیکھنے میں مدد ملی تھی۔