سوپور//سوپور قصبہ کے ساتھ سیاسی و انتظامیہ سطح پر ناانصافی کا شکار بنائے جانے کے خلاف سوپور کی سول سوسائیٹی بشمول تاجر ،وکلاء ،ملازمین اور دیگر چبقوں نے احتجاجی دھرنا دیا ۔ تفصیلات کے مطابق جوائنٹ کارڈنیشن کمیٹی سوپور کی قیادت میں یہ احتجاجی پروگرام منعقد ہوا جس میں قصبہ کے ساتھ سرکار اور حکام کی جانب سے سوتیلی ماں کا سلوک روا رکھنے پر عوامی حلقوں میں کافی تشویش اور ناراضگی کا اظہار کیا گیا۔ اس موقعے پر بتایا گیا کہ حال ہی میں پہلی بار شمالی کشمیر کیلئے سرکار نے ایک جوائنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن کو ڈائٹ سوپور میں چارج سنبھالنے کی ہدایت دی تھی اور موصوف نے اگرچہ ڈائٹ سوپور میں اپنا عہدہ سنبھالا لیکن دوسرے ہی روزوہ بارہمولہ منتقل ہوئے ۔ اس ضمن میں سول سوسائٹی سوپور کے چیر مین حاجی محمد اکبر گنائی ٹریڈرس فیڈریشن کے صدر حاجی محمد اشرف گنائی بار ایسو سی ایشن سوپور کے صدر میر محمد مقبول ٹیچرس فورم کے صدر محمد امین ملک نے کافی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ قصبے کے ساتھ سرکار نے ایک مذاق کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ سیاسی انتقام گیری کا نتیجہ ہے یہ قصبہ سوپور کے ساتھ نا انصافی ہے ۔ اس بارے میں جب ڈائریکٹر ایجوکیشن کشمیر سے بات کی گئی تو موصوف نے کہا کہ جوائنٹ ڈائریکٹر سوپور انسپکشن کے لئے سوپور گئے تھے ۔اس موقعے پر بتایا گیا کہ موصوف نے باضابطہ طور 16 مارچ 2018 کو چارج سنبھالا تھا۔ اس حوالے سے سوپور کی جوائنٹ کارڈنیشن کمیٹی کی قیادت میں یہ احتجاجی پروگرام منعقد ہوا اس احتجاج میں بانڈی پورہ اور کپوارہ کے باشندوں نے بھی حصہ لیا ہے انہوں نے بھی کہا ہے کہ کسی بھی شمالی کشمیر کے عہدے کے لئے سوپور ایکموزون جگہ ہے ۔ احتجاجی دھرنے پر بیٹھے ہوئے تمام سماجی و تجارتی انجمنوں نے موجودہ سرکار سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ قصبہ کی طرف فوری طور توجہ دیں اور جوائنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن سوپور کی تعیناتی قصبہ میں بحال رکھے ورنہ ہم آئے روز اسی طرح سڑکوں پر حکومت کے خلاف احتجاجی دھرنے دینگے جس کی ذمہ داری سرکار پر عائد ہوگی۔