سوپور+پلوامہ // سوپور اور شوپیان میں جنگجو مخالف آپریشنوں کے دوران 3جنگجو اور ایک فوجی اہلکار ہلاک جبکہ 2اہلکار شدید زخمی ہوئے۔شوپیان میں شبانہ جھڑپ جاری ہے جبکہ سوپور میں مارا گیا ایک جنگجو پلوامہ کا تھا۔ جنگجوئوں کی ہلاکت کیخلاف سوپور اور پلوامہ میں ہڑتال کے بیچ مظاہرین اور فورسز میں شدید جھڑپیں ہوئیں ۔
جھڑپ کیسے ہوئی؟
جنگجووں کی موجودگی سے متعلق مصدقہ اطلاع ملنے پر22آر آر، 179 اور 92 بٹالین سی آر پی ایف اور پولیس کے سپیشل آپریشن گروپنے جمعرات کی شب ساڑھے11بجے سوپورکے مضافاتی گائوں درسوبہرام پورہ کومحاصرے میں لے لیا۔پورے گائوںکوچاروں اطراف سے مکمل سیل کرنے کے بعدیہاں چھپے جنگجوئوں کیخلاف آپریشن شروع کیاگیا۔جمعرات رات دیرگئے یہاں موجود جنگجوئوں اورفوج وفورسزکے درمیان گولیوں کاتبادلہ شروع ہوا۔گولی باری اوردھماکوں کی گونج پوری رات جاری رہی ۔ یک منزلہ رہائشی مکان میں موجود جنگجوئوں اورفورسزکے درمیان رات 12بجے سے جمعہ صبح7بجے تک گولیوں کاتبادلہ جاری رہا،اورپھرکچھ وقت کیلئے یہ سلسلہ تھم گیا۔ایس ایس پی سوپور جاویداقبال نے بتایاکہ رات بھرجاری رہنے والے آپریشن کے دوران ایک جنگجو ماراگیاجسکی نعش جمعہ کی صبح جائے جھڑپ سے برآمدکی گئی ۔انہوں نے کہاکہ شبانہ کارروائی کے دوران مارے گئے جنگجوکی شناخت ریاض احمدڈارولدمحمدعبداللہ ساکن نصیرآبادسوپورکے بطورہوئی ۔ ایس ایس پی سوپورکامزیدکہناتھاکہ کچھ وقت کیلئے فائرنگ کاسلسلہ رُک جانے کے بعدجمعہ کوصبح تقریباًسوا9بجے پھرگولی باری کاسلسلہ شروع ہوا،اورگولیاں لگنے سے 2فوجی اورایک پولیس اہلکارزخمی ہوگئے جن کو بادامی باغ92بیس اسپتال منتقل کیاگیا۔انہوں نے کہاکہ فوجی اسپتال میں 22آرآرسے وابستہ سپاہی وجے کمارزخموں کی تاب نہ لاکردم توڑبیٹھاکیونکہ گولی اسکے سرمیں جالگی تھی ۔انہوں نے کہاکہ جھڑپ کے دوران زخمی ہونے والے دوسرے فوجی اہلکارسپاہی رنجیت اورپولیس کانسٹیبل عرفان احمدوانی کافوجی اسپتال میں ہنگامی بنیادوں پرآپریشن کیاگیا۔ایس ایس پی سوپورمزیدنے بتایاکہ آپریشن کے بعد دوسراجنگجوبھی ماراگیاجسکی شناخت خورشیداحمد ملک ولدغلام نبی ملک ساکن نکس آرہ بل پلوامہ کے بطورہوئی ۔اُدھرمقامی لوگوں نے بتایاکہ جنگجوئوں اورفوج وفورسزکے درمیان لگ بھگ10گھنٹے تک جاری رہنے والی جھڑپ کے دوران گولیاں اورمارٹرشل لگنے سے ایک غریب شخص ہلال احمدبٹ ولدمحمدمقبول کے محض دوکمروں پرمشتمل یک منزلہ مکان کوبھاری نقصان پہنچا۔
جاں بحق جنگجو
درسوسوپورمیں22سالہ جاں بحق جنگجو ریاض احمدڈارولدمحمدعبداللہ ساکن نصیرآباد چنکی پورہ سوپور نے بارہویں جماعت کا امتحان پاس کیا تھا۔محض تین ماہ قبل اسے پی ایس اے کے تحت 2سال کی اسیری کاٹ کرواپس گھرپہنچاتھا۔ ریاض احمدڈارکوسنگباری کے الزام میں گرفتارکیاگیاتھا،اورپھراسکوپبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کٹھوعہ جیل منتقل کیاگیاجہاں وہ لگ بھگ 2سال تک نظربندرہا۔ رہائی پانے کے بعدریاض احمداچانک گھرسے لاپتہ ہوگیا،اوراہل خانہ نے 18جولائی2018کواسکی گمشدگی سے متعلق رپورٹ پولیس تھانے میں درج کرادی ۔ ریاض احمدوالدین کااکلوتابیٹاتھا۔دوسرے جنگجوخورشیداحمد ملک ولدغلام نبی ملک ساکن نکس آرہ بل پلوامہ31 جولائی کو لاپتہ ہوا تھا۔جمعرات کوہی اُسکی ماں نے سماجی رابطہ گاہ کے ذریعے اپنے بیٹے سے اپیل کی تھی کہ وہ واپس گھرلوٹ آئے ۔ 26سالہ خورشید نے کڑہ جموںکالج سے بی ٹیک کیا تھا۔ خورشید نے GATEامتحان24جون کو پاس کیا جس کے بعد اس نے سب انسپکٹر ایگزیکٹیو اور سب انسپکٹر ٹیلی کام کے امتحانات دئے تھے اور دونوں میں اچھی پوزیشن حاصل کی تھی۔خورشید نے کے اے ایس کیلئے فارم بھی بھرا تھا اور اسی روز لاپتہ بھی ہوا۔اسکے والد ریٹائرڈ ملازم ہیں۔
شوپیان
شوپیان کے مضافاتی گائوں میں شبانہ جھڑپ میں ایک جنگجو کمانڈر جاں بحق ہوا۔معلوم ہوا ہے کہ فوج، سی آر پی ایف اور پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ نے ملک گنڈ پنجورہ شوپیان نامی گائوں کو محاصرے میں لیا جس کے دوران یہاں موجود جنگجوئوں اور فورسز میں شدید جھڑپ ہوئی جس کے دوران ایک جنگجو کمانڈر جاں بحق ہوا۔پولیس نے جاں بحق جنگجو کی شناخت عمر نذیر ولد نذیر احمد ملک ساکن ملک گنڈ کے بطور کی ہے۔عمر نذیر 11اپریل 2017کو جنگجوئوں کی صف میں شامل ہوا تھا اور وہ لشکر طیبہ کا ضلع کمانڈر تھا۔25سالہ عمر نذیر نے گریجویشن کی تھی جس کے بعد وہ بحیثیت ملٹی پرپزہیلتھ ورکر کام کررہا تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ گائوںمیں کم سے کم مزید دو جنگجو چھپے بیٹھے ہیں جن کے خلاف آپریشن جاری ہے۔ گائوں کو سیل کردیا گیا ہے اور روشنی کا انتظام بھی کیا گیا۔ اس دوران جوں ہی جھڑپ کا آغاز ہوا تو کافی تعداد میں لوگ یہاں پہنچ گئے اور انہوں نے فورسز پر پتھرائو شروع کیا۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے شیلنگ کی گئی جس کا سلسلہ رات دیر گئے تک جاری رہا۔
نماز جنازہ
چنکی پورہ سوپور اور نکس آرہ بل پلوامہ کے جنگجوئوں کی لاشوں کو جب آبائی علاقوں میں لایا گیا تو یہاں کہرام مچ گیا۔سوپور میں لوگوں کی بھاری موجودگی میں جاں بحق جنگجو کی نماز جنازہ ادا کی گئی اور اسے سپرد لحد کیا گیا۔اس دوران نکس پلوامہ میں بھی لوگ بھاری تعداد میں جمع ہوئے اور نعرے بازی کی۔جنگجوکی نمازہ جنازہ میں لوگوں کی بھاری شرکت ہوئی اور اسے آبائی گائوںمیں ہی سپردخاک کیا گیا۔
پلوامہ و سوپور میں ہڑتال
درسوسوپورمیں 2جنگجوئوںکے جاں بحق ہونے کی خبرپھیلتے ہی پلوامہ اورسوپورمیں نوجوان سڑکوں پر آئے اور انہوں نے مظاہرے شروع کئے ۔سوپور قصبہ اور بہرام پورہ میں احتجاجی مظاہروں کے دوران ہڑتال ہوئی۔ قصبہ میں اکا دکا پتھرائو کے واقعات رونما ہوئے جس کیساتھ ہی گاڑیوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی اور کاروباری و تجارتی مراکز بند ہوئے جبکہ سکول، کالج بھی بند ہوئے۔ قصبہ میں انٹر نیٹ کی سہولیات بھی منقطع کردیں گئیں۔اُدھرپلوامہ قصبہ میں جمعہ کوعلی الصبح سے ہی جنگجو کی ہلاکت کی خبر پھیلتے ہی بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے اور ہڑتال کی گئی ۔مشتعل نوجوانوں نے سنگباری کی ، جنہیں منتشر کرنے کیلئے شلنگ کی گئی ۔ قصبہ میں دن بھر مظاہرین اور پولیس کا آمنا سامنا ہوا۔اس دوران سرکاری دفاتر میں حاضری متاثر رہی جبکہ ٹریفک بند ہوا اور کاروباری ادارے مقفل ہوئے۔