کنگن // سونہ مرگ میں فلٹریشن پلانٹ بیکارہونے کی وجہ سے سیر و تفریح کیلئے آنے والے افراد اورعام لوگ مضر صحت پانی استعمال کرنے پر مجبورہیں ۔یہ فلٹریشن پلانٹ 1978میںتعمیر کیا گیاہے ۔بیو پار منڈل سونہ مرگ کے نائب صدر شبیر احمد لون نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ انہوں نے پی ایچ ای کے وزیر سے مطالبہ کی تھا کہ یہاں نیا فلٹریشن پلانٹ تعمیرکیا جائے کیونکہ یہاں ہوٹلوں اور سرکاری محکموں میں بغیر فلٹر پانی فراہم کیا جارہا ہے جس کے باعث مہلک بیماریاں پھیلنے کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ متعلقہ وزیر نے یقین دلایا تھا کہ نیا فلٹریشن پلانٹ تعمیر کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے ۔تاجر برادری نے محکمہ پی ایچ ای پر الزام عائد کیا کہ محکمہ اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہا ہے جس کی وجہ سے ہوٹل مالکان اوردوکانداروںکے علاوہ سیاحوں کو مضر صحت پانی استعمال کرنا پڑرہا ہے ۔