سرینگر //شیر کشمیر انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ میں سوائن فلو سے مزید 2 افراد کی موت واقع ہوئی ہے،اس طرح اب تک سوائن فلو سے مرنے والے افراد کی تعداد 13ہوگئی ہے جبکہ مزید ایک کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ اسپتال ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سوائن فلو سے مرنے والوں میں2افراد میں سے ایک کا تعلق سرینگر جبکہ ایک کا تعلق جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع سے ہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اسپتال میں خنزی وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تشخیص کیلئے استعمال ہونے والے کٹ بھی ختم ہوگئے ہیں ۔ میڈیکل سائنسز صورہ میں خنزیری وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد دن بہ دن بڑھتی جارہی ہے اور اب متاثرہ افراد کی تعداد 66 تک پہنچ چکی ہے جن میں 13کی موت ہواقع ہوئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ 69افراد میں سے 45کو اسپتال سے رخصت کیا گیا ہے جبکہ 11اسپتال میں زیر علاج ہے جن میں ایک کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ سوائن فلو کا تازہ شکار بنے والے 2 افراد میں سے ایک کی شناخت 60 سالہ غلام رسول وانی ساکن حول سرینگر کے طور پر ہوئی ہے جبکہ اننت ناگ ضلع سے تعلق رکھنے والی کی شناخت معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ اسپتال میں سوائن فلو سے مرنے والے تمام مریض مختلف بیماریوں میں مبتلا تھے جن میں دمہ ، کینسر، امراض قلب اور دیگر بیماریاں شامل ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ غلام رسول وانی ساکن حول سنیچر اور اتوار کی درمیانی رات 4بجے دم توڑ بیٹھے جبکہ اننت ناگ سے تعلق رکھنے والا ایک اور شخص جمعہ کو دم توڑ بیٹھا تھا۔ذرائع نے بتایا کہ اسپتال میں سوائن فلو سے متاثرہ مریضوں کو ازخود ادویات بازار سے خریدنی پڑتی ہیں۔ سوائن فلو کیلئے بنائے گئے مخصوص وارڈ میں داخل فاروق احمد نامی مریض کے تیمار دار نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ وارڈ میں داخل 11مریضوں کو تمام ادویات از خود بازار سے ہی خریدینی پڑتی ہیں جبکہ اسپتال میں سوائن فلو مریضوں کو تمام اخراجات بھی خود ہی برداشت کرنے پڑتے ہیں۔ادھر سکمز ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ H1N1کی تحقیق کیلئے استعمال ہونے والے کٹ بھی ختم ہوگئے ہیں جبکہ مریضوں کو H1N1تشخیصی ٹیسٹ کرانے کیلئے بازار ہی جاناپڑتا ہے۔واضح رہے کہ سکمز انتظامیہ نے 16نومبرخنزیری وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد کے بارے میں روزانہ جانکاری فراہم کرنے کیلئے پیغامات کا سلسلہ شروع کیا تھا تاہم یہ سلسلہ تین دن تک جاری رہنے کے بعد دم توڑ بیٹھا۔