جاوید اقبال
مینڈھر // سب ڈویژن مینڈھرکے سنگیوٹ علاقے میں تباہ کن سلائیڈنگ کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا اور نقصانات میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ مقامی باشندوں کے مطابق، 17 جولائی کی رات کو ہونے والے بڑے نقصان کے بعد بھی انتظامیہ نے متاثرہ مقامات پر نہ تو سلائیڈنگ کو روکنے کے لئے کوئی زمینی سطح کا کام کیا اور نہ ہی متاثرہ خاندانوں کو کوئی ریلیف فراہم کیا۔علاقے کے لوگوں نے بتایا کہ انہوں نے انتظامیہ سے بارہا مطالبہ کیا کہ جہاں مزید سلائیڈنگ کا خطرہ ہے، وہاں فوری کام شروع کیا جائے تاکہ مزید نقصان سے بچا جا سکے، مگر اب تک ان کی بات پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ صورتحال اس قدر سنگین ہو چکی ہے کہ حالیہ نئی سلائیڈنگ میں دو مزید مکان اپنی لپیٹ میں آ گئے، جس سے غریب خاندانوں کو لاکھوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔ اس کے علاوہ، متعدد دیگر مکانات بھی خطرے کی زد میں ہیں، جس سے مقامی آبادی سخت پریشان ہے۔متاثرین نے ڈپٹی کمشنر پونچھ اور ایس ڈی ایم مینڈھرسے اپیل کی ہے کہ ان غریب خاندانوں کو فوری مالی امداد فراہم کی جائے اور سلائیڈنگ کے بڑھتے خطرے کو روکنے کے لئے مؤثر اقدامات کئے جائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر انتظامیہ نے جلد کوئی عملی قدم نہ اٹھایا تو وہ نیشنل ہائی وے کو بند کر کے بڑے پیمانے پر احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے، جس کی تمام تر ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہو گی۔مقامی لوگوںکا کہنا ہے کہ سلائیڈنگ کے باعث نہ صرف مکانات تباہ ہو رہے ہیں بلکہ کھیت، باغات اور دیگر زرعی زمین بھی برباد ہو رہی ہے، جس سے لوگوں کی روزی روٹی شدید متاثر ہو رہی ہے۔ علاقے کے بزرگوں نے بھی اس بات پر زور دیا کہ اگر سلائیڈنگ کو روکا نہ گیا تو یہ قدرتی آفت ایک بڑے انسانی بحران میں تبدیل ہو سکتی ہے۔عوام نے حکومت اور ضلع انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ سلائیڈنگ کے اس سلسلے کو روکنے کے لئے فوری تکنیکی ٹیمیں روانہ کرے، متاثرین کے نقصان کا تخمینہ لگا کر انہیں معاوضہ دیا جائے، اور مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچاؤ کے لئے مضبوط حفاظتی انتظامات کئے جائیں، بصورتِ دیگر، سنگیوٹ کے عوام سخت احتجاجی راستہ اختیار کریں گے۔