سرینگر// مرکزی تفتیشی ادارے ’این آئی اے‘نے سرینگر سینٹرل جیل پر چھاپہ مارا،جس کے دوران ڈرون کیمروںکی خدمات بھی حاصل کی گئیں۔لشکر کمانڈر نوید حمزہ کے صدر اسپتال سے فرار ہونے کے بعد سرینگر سینٹرل جیل میں بڑے پیمانے پر کریک ڈائون کیا گیا،جس کے دوران ڈاکٹر قاسم فکتو اور ڈاکٹرشفیع شریعتی سمیت کئی قیدیوں کو بیرون ریاست جیلوں میں منتقل کیا گیا۔ پیر کو سرینگر سینٹرل جیل میں مرکزی تفتیشی ادارے این آئی اے نے چھاپہ مارا ۔ مرکزی تحقیقاتی ادارے کی20کے قریب ٹیموں نے سینٹرل جیل سرینگر میں این ایس جی کمانڈوز کے ہمراہ تلاشی لی اور اس دوران ڈرون کیمروں کی خدمات بھی حاصل کی گئیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ان ٹیموں نے نظربندوں کی بارکوں کے اندر اور جیل احاطہ سمیت جیلوں کی بھی تلاشی لی۔ ترجمان کے مطابق کپوارہ میں2نوجوانوں دانش اور سہیل کی گرفتاری کے بعد پوچھ تاچھ سے سامنے آنے والے انکشافات کے بعد سینٹرل جیل سرینگر میں تلاشیاں لی گئیں۔ذرائع کے مطابق پیر کی صبح کو تلاشیوں کا سلسلہ شروع کیا گیا،اور اس دوران ماہر ٹیموں نے میٹل ڈیٹکٹروں کی مدد بھی حاصل کی۔ تلاشیوں کے دوران25موبائل فون،کچھ سم کارڈ،5ڈیجٹل کارڑ،5 پن ڈرائیو،ایک آئی پیڈ کے علاوہ دستاویزات،حزب المجاہدین کے پوسٹر اور پاکستانی پرچم سمیت کچھ لٹریچر بھی برآمد کیا گیا۔ترجمان کے مطابق ان ٹیموں کے ہمراہ مجسٹریٹ اور گواہوں کے علاوہ ڈاکٹر بھی موجود تھے۔