بانڈی پورہ //شمالی کشمیر کے سملر بانڈی پورہ میں دو روز سے فوج اور جنگجوؤں کے مابین جاری گھمسان کی معرکہ آرائی میںمزید 3جنگجو جاں بحق ہوگئے ہیں، اس طرح دو دن میں 5جنگجوئوں کی ہلاکت ہوئی۔جھڑپ کے بعد ارن نامی گائوں میں مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں ہوئیں جبکہ بانڈی پورہ میں مکمل ہڑتال کی گئی۔دو روز قبل14آر آر، سی آر پی ایف اور پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ نے ہرمکھ پہاڑ کے شوخ بابا صاحب سملر نامی جنگلاتی علاقے کو محاصرے میں لیکر تلاشی کارروائی شروع کی۔پولیس کو اس بات کی اطلاع ملی تھی کہ اس علاقے میں 5جنگجو چھپے بیٹھے ہیں۔جمعرات کو آپریشن کے دوران جنگجوئوں اور فوج کا آمنا سامنا ہوا کس کے بعد 5گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں دو جنگجو جاں بحق ہوئے تاہم دونوں کی لاشیں بر آمد نہیں کی جاسکیں کیونکہ طرفین میں فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔پولیس نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جمعہ کی صبح دو جنگجوئوں کی لاشیں بر آمد کرنے کے بعد آپریشن کو وسیع کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ جنگلاتی علاقے میں صرف ایک مکان ہے لیکن جنگجو مذکورہ مکان کے بجائے اور گائو خانہ میں پناہ لئے ہوئے تھے جس کے بعد انکے خلاف کارروائی شروع کی گئی۔دن بھر تصادم آرائی کے بعد جمعہ کی شام مزید 3جنگجو جاں بحق ہوئے اور ایک گائو خانہ تباہ ہوا۔بانڈی پورہ پولیس نے مزید کہا کہ 5جنگجوئوں کی لاشوں کو بر آمد کرلیا گیا ہے تاہم فورسز کی تلاشی پارٹیاں اس علاقے میں ابھی موجود ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ بظاہر جنگجو لشکر طیبہ سے وابستہ تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ گروپ حال ہی میں در اندازی کر کے وادی میں داخل ہوا تھا۔ادھردفاعی ترجمان کے مطابق جمعرات کی شب آپریشن معطل کیا گیا اور جمعہ کی صبح دوبارہ شروع ہوا۔ترجمان نے کہا کہ 5جنگجوئوں سے بھاری مقدار میں ہتھیار بر آمد کئے گئے۔