محکمہ مستحقین تک رسائی کیلئے جامع منصوبہ پر عمل پیرا ، خصوصی اندراج مہم شروع :لیفٹیننٹ گورنر
جموں//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سکواسٹ، جموں میں آنجہانی ڈاکٹر اتم چند شاستری کی صد سالہ پیدائش کی تقریبات کے موقع پر مفت مصنوعی اعضاء اور کیلیپر تقسیم کیمپ کا افتتاح کیا۔انہوں نے اس موقعہ پر کہا کہ دیویانگجن کو بااختیار بنانے اور انہیں سماج کے مرکزی دھارے میں لانے کے لیے امداد اور معاون آلات ہمیشہ حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک رہے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات ان نظریات اور اقدار کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جن کے لیے ہمارا معاشرہ کھڑا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ضرورت مندوں کی مدد کرنے کی بے لوث کوشش ہی انسانیت کی حقیقی خدمت ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ دیویانگجن کے لیے وسائل کو اکٹھا کرنا، بنیادی ڈھانچہ اور سہولیات پیدا کرنا ہماری بنیادی ذمہ داری ہے تاکہ انہیں ملک کی ترقی کے سفر میں برابر کا حصہ دار بنایا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ معاشرے کے روشن خیال شہریوں اور رضاکارانہ تنظیموں کو آگے آنا چاہئے اور لوگوں کے دکھوں کو دور کرنے اور قابل رسائی ہندوستان مہم میں تعاون کرنے کے لئے حکومت کی کوششوں کی تکمیل کرنی چاہئے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں، حکومت جموں و کشمیر میں ایک جامع معاشرے کی ترقی کے لیے شہریوں کی امنگوں اور انتظامی ترسیل کے درمیان فرق کو ختم کرنے کے لیے سرشار کوششیں کر رہی ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے نوٹ کیا کہ حکومت مدد کے خواہاں تمام لوگوں تک پہنچنے کے لیے پرعزم ہے۔پچھلے سال، خصوصی طور پر معذور افراد کو قابل رسائی اور باوقار زندگی فراہم کرنے کے لیے کل 4000 موٹر سائیکلیں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس سال جولائی کے مہینے میں پہلے مرحلے میں 1000 موٹرسائیکلیں تقسیم کی گئیں ۔جموں و کشمیر میں دیویانگجن کو پنشن اسکیم کے دائرے میں لایا گیا ہے۔ جسمانی اور ذہنی طور پر معذور افراد کے لیے کوئی مربوط نظام نہیں تھا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ پہلی بار جموں و کشمیر کو نیشنل ٹرسٹ پورٹل سے جوڑا گیا ہے تاکہ انہیں مرکزی حکومت کی طرف سے دی گئی تمام سہولیات اور حقوق فراہم کئے جائیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ پنشن کے فوائد حاصل کرنے والوں کی تعداد دوگنی ہو گئی ہے،سماجی بہبود کا محکمہ مستحقین تک رسائی کے لیے ایک جامع منصوبہ پر عمل پیرا ہے اور ایک خصوصی اندراج مہم شروع کی گئی۔انہوں نے کہا’’ہمارا مقصد موجودہ مالی سال میں دیویانگجن، خواتین، بزرگ شہریوں کے لیے اسکیموں کی 100 فیصدٹارگٹ حاصل کرنا ہے،‘‘ ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ سنٹرل گورنمنٹ ایکٹ فار دی ویلفیئر آف سینئر سٹیزن، جو کہ جموں و کشمیر میں اگست 2019 سے پہلے لاگو نہیں ہوتا تھا، بزرگوں کی ہیلپ لائن ان کی ضروریات کو پورا کر رہی ہے اور تمام ضلع اسپتالوں میں بزرگوں کی دیکھ بھال کے لیے جیریاٹرک وارڈ بھی شروع کیے گئے ہیں۔2018-19 کے مقابلے میں غریب خاندانوں کے بچوں کو دیے جانے والے اسکالر شپ میں 206 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ 2018 تک صرف 9500 بچیوں کو لاڈلی بیٹی اسکیم کا فائدہ ملا۔ تین سالوں میں 1 لاکھ سے زیادہ لڑکیوں کو اس پروگرام سے جوڑا گیا ہے اور 150کروڑ روپے براہ راست ان کے بینک کھاتوں میں منتقل کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے، غریب لڑکیوں کی شادی کے لیے 100-200 مستحقین کو مالی امداد فراہم کی گئی تھی، لیکن ہم نے ایک سال میں 37.15 کروڑ روپے کی مجموعی مالی امداد کے ساتھ ایسے 9309 مستحقین کا احاطہ کیا ہے۔انکا کہنا تھا کہ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ میں سماجی خدمت اور سنسکرت کے فروغ کے لیے چوڈامانی سنسکرت سنستھان کو اپنی نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔