سرینگر//باغبانی کے وزیر سید بشارت بخاری نے وادی کشمیرمیں پالی نیشن موسم کے دوران سفیدوں سے روئی کے اخراج کو روکنے کے اقدامات پر زور دیا۔ وزیرموصوف ماہرین اور متعلقہ محکموں کے افسران کی ایک میٹنگ سے خطاب کررہے تھے۔میٹنگ میں سفیدوں سے خارج ہونے والے روئی کے گالوںسے عام لوگوں کی صحت پر بُر ا اثر ڈالنے کے معاملات پر غور کرنے کے لئے بلائی گئی تھی۔ میٹنگ میں وائس چیئرمین ہارٹیکلچر ڈیولپمنٹ بورڈ عبدالسلام ریشی ، سیکریٹری ہارٹیکلچر منظور احمد لون، ڈائریکٹر سوشل فارسٹری اے کے گپتا، ڈائریکٹر ہارٹیکلچر معصومہ مطہورہ ، ڈائریکٹر ہارٹیکلچر پلاننگ اینڈ منیجمنٹ منظور احمد قادری ، ایکولوجی ، ماحولیات اور ریموٹ سنسنگ محکمے ، سکاسٹ ( کے ) کے نمائندوں نے شرکت کی۔ماہرین نے وزیر کو بتایا کہ سفیدوں کی بدولت سالانہ 600کروڑ روپے کی آمدنی حاصل ہوتی ہے۔علاوہ ازیں اس سفیدے کے بدولت 10لاکھ میوے کے ڈبوں کی مانگ پوری ہوتی ہے جن میں باغبانی صنعت فروغ پاتی ہے۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ اس وبا کو روکنے کے بہت سارے طریقے ایجاد کئے گئے ہیں جن میں شارٹ روٹیشن فارسٹری و دیگر طریقے شامل ہیں۔بخاری نے ایک کمیٹی کی تشکیل دینے کی ہدایت دی جو کشمیرمیں سفیدوں سے خارج ہونے والے روئی کو طویل مدت اور قلیل مدتی اقدامات کو تجویز کرے گی ۔وزیر نے افسروں پر تلقین کی کہ وہ روئی کے اخراج کو روکنے اور عام لوگوں کی صحت پر مضر اثرات مرتب ہونے کے لئے تن دہی ، لگن اور ایمانداری سے اپنے فرائض منصبی انجام دیں۔