سرینگر// نیشنل کانفرنس نے بی جے پی کے دو وزراء کو کابینہ سے بیدخل کرنے اور بار صدر جموں کے خلاف کیس درج کرنے زور دیا ہے۔ کور گروپ اجلاس کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ ایسے وزراء کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جانی چاہئے جنہوں نے بچی کے قاتلوں کے حق میں جلوس نکالا اورپولیس کو دھمکی دی کہ اس معاملے میں گرفتاریاں نہیں ہونی چاہیے ۔انہوں نے کہا ’’جن وزراء نے اپنی پولیس کے خلاف انگلیاں اٹھائیں، جن وزراء نے کہا کہ یہاں جنگل راج چل رہا ہے ان کو سرکار میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے‘‘ ۔ انہوں نے کہا جس طرح حسیب درابو کے خلاف کارروائی ہوئی، اُن کا اُتنا بڑا جرم نہیں تھا جتنا ان دو وزراء نے کیا ہے، اگر محبوبہ جی کہتی ہے کہ انہوں نے حسیب درابو کو نکال کر کوئی بہادری کی تو پھر انہیں ان دو کے خلاف بھی بہادری سے کارروائی کرنی ہو گی ،یہ بہانہ ہے کہ ان کو کابینہ سے باہر نکالنا وزیر اعظم کا فیصلہ ہو گا ۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم کا فیصلہ جموں وکشمیر کے وزراء کو نکالنے کا نہیں ہوتا ہے وزیر کون ہوں گے کون نہیں ، اس کا فیصلہ یہاں کا وزیر اعلیٰ کرتا ہے اور اب محبوبہ مفتی کو یہ فیصلہ کرنا ہو گاکہ کیا وہ اُن وزراء کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں جو قاتلوں کو بچانے میں لگے ہوئے ہیں ۔عمر عبداللہ نے بارصدر جموں کے اس بیان جس میں انہوں نے ہتھیار اٹھانے کی دھمکی دی تھی ،پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ’’کشمیر میںاگر نوجوان اپنے ہاتھ میں ہتھیارا ٹھانے کا ذکر کریں گے تو اُن پر فوراً پبلک سیفٹی ایکٹ کا اطلاق عمل میں لایا جائے گا۔‘‘انہوں نے مطالبہ کیا کہ جموں با ر صدر بی ایس سلاتھیا کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے جنہوں نے گذشتہ دنوں دھمکی دی تھی کہ اگر حکومت نے ہمارے مطالبات نہیں مانے تو ہم ہاتھوں میں بم اور اے کے 47اٹھائیں گے۔انہوں نے کہا کہ سلاتھیا نے نہ صرف ریاست کو بلکہ ملک کو بھی دھمکی دی ہے۔ عمر نے مطالبہ کیا ہے کہ سلاتھیا کے خلاف کیس درج کیا جائے ۔عمرعبداللہ نے تصدق مفتی کے اُس بیان کی سراہنا کرتے ہوئے اُن کی ایمانداری کو سلام پیش کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سیاست میں بہت کم مثالیں ہیں ،جو ایماندار ی سے بیان بازیاں کر تے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ تصدق مفتی کو سیاست میں بہت کم تجربہ ہے، میں یہ نہیں کہوں گا کہ انہوں نے یہ تبصرہ کرنے میں تاخیر کی ،میں اُن کی ایمانداری کو سلام پیش کرتا ہوں۔ ادھرسماجی رابطوں کی وئب سائٹ ٹویٹ میں عمر عبداللہ نے وزیر عظم نریندر مودی سے کہا’ عزت مآب وزیر اعظم،ایسا کوئی دن نہیں گزرتا جب آپ اْن معاملات پر بات نہیں کرتے ، جو آپ کے لئے اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔لیکن بعض اوقات آپ دوسروں کیلئے اہمیت کے حامل معاملات پر مکمل طور خاموش رہتے ہیں۔مہربانی کرکے اس معاملے میں خاموش نہ رہیں۔‘‘ انہوں نے محبوبہ مفتی کی جانب سے معصوم بچوں کی عصمت دری میں ملوث افراد کو موت کی سزا دینے کے اعلان کا خیر مقدم کیا اوراپنے ٹویٹ پر تحریر کیا ’’ یہ اچھی بات ہے کہ محبوبہ مفتی حزب اختلاف کی جانب سے دی جانے والی تجاویز کو سننے کیلئے تیار ہے ۔‘‘ ٹویٹ میں انہوں نے مزید تحریر کیا ہے کہ نیشنل کانفرنس کے لیڈر اور ہمارے ساتھی دیویندر سنگھ رانا نے کمسن بچیوں کی عصمت دری میں ملوث ہونے والے افراد کو سزا موت دلانے کیلئے قانون ساز اسمبلی میں ایک بل لانے کا اعلان کیا تھا۔