سرینگر// ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ امیرا کدل میں اتوار کی سہ پہر گرینیڈ دھماکہ میں شدید طور پر زخمی حضرت بل کی 19سالہ لڑکی پیر کو اسپتال میں دم توڑ بیٹھی۔انکے فوت ہونے کی خبر ملتے ہی علاقہ میں صف ماتم بچھ گئی اور سینکڑوں کی تعداد میں خواتین سینہ کوبی کرتی ہوئی جمع ہوئیں۔19سالہ رافعیہ دھماکے میں بری طرح زخمی ہوئی تھی اور ڈاکٹروں نے انکی حالت نازک قرار دی تھی۔اسکا جسم بہت زیادہ متاثر ہوا تھا۔ اس گرینیڈ دھماکے میں اتوار کو 55سالہ شہری محمداسلم مخدومی ساکن مخدوم صاحب نوہٹہ جاں بحق ہوا تھا۔اسکے علاوہ 33افراد زخمی ہوئے تھے۔ان زخمیوںمیں شامل12ویں جماعت پاس کرچکی طالبہ پیرکی صبح اسپتال میں داعی اجل کولبیک کہہ کر اپنے والد ،والدہ اوردیگر اہل خانہ کوداغ مفارقت دے گئی ۔ رافعیہ بنت ڈاکٹر نذیر احمد ٹنڈا ساکن حضرت بل فوت ہونے کے بعد اس واقعہ میں مہلوکین کی تعداد 2ہوگئی ہے۔ میڈیکل سپرانٹنڈنٹ ایس ایم ایچ ایس ڈاکٹر کمل جیت سنگھ نے کہاکہ زخمی دوشیزہ صبح 8بجے کے قریب زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی ۔ جب نوجوان طالبہ کی میت صدراسپتال سے آبائی گھر حضرت بل پہنچائی گئی تووہاںکرام مچ گیا،اور مہلوک دوشیزہ کی آخری رسومات میں بڑی تعدادمیں لوگ شامل ہوئے ۔اس دوران معلوم ہواکہ گرینیڈدھماکے بعدپولیس نے کچھ افرادکوپوچھ تاچھ کیلئے حراست میں لیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ اتوار کی شام پولیس نے دھماکے کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لئے کئی افراد کو حراست میں لے لیا۔
گرینیڈ پھینکنے والوں کا نیٹ ورک
اونتی پورہ میں ملی ٹینٹوں کے 4ساتھی گرفتار: پولیس
ترال/سید اعجاز/ پولیس نے پیر کے روز جنوبی کشمیر کے اونتی پورہ میں لشکر طیبہ کے چار ملی ٹینٹ معاونین کو گرفتار کرکے گرینیڈ پھینکنے والے نیٹ ورک کو بے نقاب کرنیکادعویٰ کیا ہے۔پولیس نے کہا ہے کہ گرفتار ملی ٹینٹ ساتھیوں کی شناخت عاقب منظور بٹ ولد منظور احمد بٹ، مدثر احمد بٹ ولدغلام محمد بٹ،غلام محمد آہنگر ولد مرحوم عبدالرحمان آہنگر ساکنان ہفو ترال اور وارث بشیر نجار ولد بشیر احمد نجار ساکن شیخ محلہ چیوا ولر ترال کے طور پر ہوئی ہے اور ان کے قبضے سے تین دستی بم برآمد ہوئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ وارث بشیر نجار یکم مارچ کی شام مندورہ میں آرمی کیمپ پر دستی بم پھینکنے میں ملوث ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ابتدائی تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ وہ ارشاد احمد بٹ ولد مرحوم فیاض احمد بٹ (مقتول ایچ ایم جنگجو) ساکن وائلو پٹن کی ہدایت پر گرینیڈ پھینکنے کی سرگرمیاں انجام دے رہے تھے، جو اس وقت سنٹرل جیل سرینگر میں ایک قتل کیس میں بند ہے اور مستقیم احمد آہنگرعرف وحید ولد غلام محمد آہنگر ساکن ہفو ترال، جو ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے سلسلے میں سینٹرل جیل سری نگر میں نظر بند ہیں۔ مستقیم اور ارشاد دونوں سنٹرل جیل سرینگر سے بھی عسکریت پسندانہ سرگرمیوں کو مربوط کر رہے ہیں۔اس سلسلے میں ایف آئی آر نمبر/2022 21 کے تحت قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک بار مزید روابط کی تحقیقات اور قائم ہونے کے بعد مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔