ٹی ای این
سرینگر//سرینگر جموں شاہراہ مسلسل بند رہنے کے دوران لائیو سٹاک سے لدی تقریبا40گاڑیاں درماندہ ہوکر رہ گئی ہیں جس کے نتیجے میں کوٹھدار طبقہ کو بھاری نقصانات سے دوچار ہونا پڑرہا ہے ۔کوٹھداروں کا کہنا ہے کہ حکومت نے شاہراہ پر لائیو سٹاک کی آزادانہ نقل وحمل کیلئے بارہا ہدایات دے رکھی ہیں تاہم زمینی سطح پر متعلقہ محکمہ عمل درآمد سے گریز کررہا ہے ۔معلوم ہوا ہے کہ سرینگر جموں شاہراہ خراب موسمی صارتحال کے نتیجے میں کئی روز سے بند ہے اور اس دوران تمام چھوڑی بڑی مسافر و مال بردار گاڑیاں درماندہ ہوگئیں ۔اس دوران معلوم ہوا کہ بدھ سے شاہراہ کو جزوی طور بحال کیا گیا ہے لیکن لائی سٹاک سے لدی گاڑیاں ابھی بھی درماندہ ہیں جنہیں آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔
بتایا جاتا ہے کہ ٹریفک حکام نے مسافر گاڑیوں نیز دیگر مال بردار گاڑیوں کو ادھمپور سے آگے بڑھنے کی اجازت دی ہے تاہم لائیو سٹاک کو ہی روکے رکھا گیا ہے جس سے مال و مویشی کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔کوٹھدار یونین کے سربراہ معراج الدین گنائی نے بتایا کہ حکومت نے بار بار لائیو سٹاک کو ترجیحی بنیادوں پر شاہراہ پر سفر کی اجازت دینے کی ہدایت دی ہے تاہم زمینی سطح پر اس کا اطلاق نہیں ہورہا ہے اور صرف لائیو سٹاک کو ہی درماندہ کیا جاتا ہے ۔معراج الدین کے مطابق گذشتہ دو وروز سے تقریبا 40ٹرکیں جن میں لائیو سٹاک موجود ہے ،ادھمپور سے پہلے ہی روک دی گئی ہیں ۔یہ بہت نقصان کا باعث بن رہا ہے ۔اور اب یہ شاہراہ پر ٹریفک حکام اور عملے کا معمول بن چکا ہے کہ وہ سب سے پہلے لائیو سٹا ک کو ہی درماندہ کردیتے ہیں ۔