سرینگر// شہری ہوا بازی کی مرکزی وزارت نے ہفتہ کوسرینگر ہوائی اڈے کو ائیرپورٹس اکنامک ریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ مجریہ2008 کے تحت ایک بڑا ہوائی اڈہ قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ایئرپورٹس اکنامک اتھارٹی ایکٹ مجریہ 2008 کے سیکشن 2 کی ذیلی دفعہ (i) کے ذریعے حاصل کردہ اختیارات کو استعمال میں لاتے ہوئے مرکزی حکومت سرینگر کے ہوائی اڈے کو جامع ہوائی اڈہ قرار دیتی ہے۔اس عمل کے ساتھ سرینگر ہوائی اڈے پر ایروناٹیکل خدمات کے لیے کرایہ کا تعین کرے گی۔ایئرپورٹ اکنامک ریگولیٹری اتھارٹی کو بڑے ہوائی اڈوں پر ایروناٹیکل سروسز کے لیے کرایہ اور دیگر چارجز ،ترقیاتی فیس اور مسافروں کی سروس فیس کو منظم کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ قانون کے دفعہ13 کے مطابق،ائیرپورٹ اکنامک ریگولیٹری اتھارٹی کو بڑے ہوائی اڈوں پر پیش کی جانے والی ایروناٹیکل خدمات کے لیے کرایہ کا تعین کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔ ترقیاتی فیس کی رقم بشمول صارف کی فیس اور ائیر کرافٹ رولز 1937 کے رول 88 کے تحت مسافروں کی سروس فیس کی رقم، ائیر کرافٹ ایکٹ 1934 کے تحت بنائے گئے تھے،مرکز کسی ہوائی اڈے کو ایک جامع ہوائی اڈے کے طور پر نامزد کر سکتا ہے اگر اس میں کم از کم 35 لاکھ سالانہ مسافروں کی آمدورفت ہو۔ مرکزی حکومت کو ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے کسی بھی ہوائی اڈے کو جامع ہوائی اڈے کے طور پر نامزد کرنے کا اختیار بھی حاصل ہے۔ چھوٹے ہوائی اڈوں کے لیے، یہ کرایہ ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کے ذریعے طے کی جاتی ہے، جو شہری ہوا بازی کی وزارت کے ما تحت ایک ادارہ ہے۔