منڈی//تاریخی مغل شاہراہ کے بعد خطہ پیر پنچال کو وادی کشمیر سے ملانے کیلئے پی ڈی پی بی جے پی مخلوط سرکار کے دور میں لورن منڈی پونچھ ٹنگمرگ سڑک کی تعمیر کاکام شروع کیا گیا تاہم یہ پروجیکٹ ایک ڈیڈ لائن 2سال پہلے ہی طے کرچکاہے اور ابھی تک 70میں سے محض 9کلو میٹر کا حصہ ہی تعمیر ہوسکاہے ۔نومبر 2015میں شاہراہ کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ مرحوم مفتی محمدسعید نے اسے 2017میں مکمل کرنے کا کہاتھا ،تاہم کام کی رفتار دیکھ کر ایسا لگتاہے کہ اس پروجیکٹ کو پایہ تکمیل تک پہنچنے میں سالہا سال لگ جائیں گے ۔ سڑک کی تعمیر کاٹھیکہ گریف کمپنی کو دیا گیا ہے جس کو لورن سے بڑا پتھر گلی لورن تک 30 کلو میٹر کا تعمیری کام کرنا ہے جبکہ 40کلو میٹر سڑک کا کام ٹنگمرگ سے بیکن کو سونپا گیا ہے، لیکن تعمیر کا کام شروع نہیں کیا گیا ہے ۔لگ بھگ 70 کلو میٹر مسافت والی اس سڑک کاابھی تک محض 9کلو میٹر حصہ تعمیر ہواہے ۔ تعمیراتی کمپنی گریف حکام کے مطابق 30 کلو میٹر سڑک کی تعمیر لورن تا بڑا پتھر تک انہیں کرنی ہے، جس میں سے انہوں نے 9 کلو میٹر کا کام مکمل کیاہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اپریل میں 6 کلو میٹر سڑک کا کام پھر سے شروع کیا جائے گا جس کے لئے انہیں سرکار کی جانب سے رقومات بھی واگذار کی گئی ہیں۔انہوںنے وقت پر رقومات کی واگزار ی نہ ہونے کو سست روی کی وجہ قرار دیا ہے۔ تحصیلدار منڈی جاوید اقبال کے مطابق اپریل میں سڑک کی تعمیر کا کام پھر سے شروع کیا جائے گا اور مزید 6 کلو میٹر کو مکمل کرنے کا نشانہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ تعمیراتی کمپنی گریف کو کسی بھی بڑے پروجیکٹ کو پانچ سال میں مکمل کرنا ہوتا ہے مگر موسم کی خرابی کی وجہ سے زیادہ وقت لگ رہاہے۔
سڑک کی اہمیت
لورن ٹنگمرگ سڑک کی تعمیر خطہ پیر پنچال کیلئے خاصی اہمیت رکھتی ہے اوراس سے نہ صرف مسافت کم ہوجائے گی بلکہ معاشی اور کاروباری سرگرمیاں بھی فروغ پائیں گی ۔لورن کے بشیر خاکی کاکہناہے کہ یہ روڈ بے حد اہم ہے مگر افسوس کی بات ہے کہ 2015سے اب تک 9 ہی کلو میٹر کام ہوسکاہے ۔انہوںنے کہاکہ حکومت کو اس پروجیکٹ کو سنجیدگی سے لیناچاہیے اور اگر رقومات کی ضرورت ہے تو وہ بی آر او کو فراہم کی جائیں ۔خاکی کاکہناتھاکہ ہدف یہ رکھاگیاتھا کہ2017کے اواخر تک زمین کی کٹائی کاکام مکمل کیاجائے گامگر رفتار انتہائی سست ہے ۔سرپنچ لورن حاجی اکرم کاکہناہے کہ اس سڑک کی تعمیر سے صرف آناجانا ہی نہیں رہے گابلکہ معاشی سرگرمیاں بھی فروغ پائیں گی ۔ انہوں نے کہاکہ لورن ٹنگمرگ سڑک تعمیر ہونے سے بڈھا امرناتھ یاترا پر آنے والے یاتری اس خطے کی قدرتی خوبصورتی سے بھی لطف اندوز ہوسکتے ہیں اور اسی طرح سے دیگر سیاح بھی آجاسکتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ یہ روڈ گلمرگ کے نزدیک ہوگی اس لئے سیاحتی سرگرمیاں بڑھ سکتی ہیں ۔
سال بھر کھلا رہنے کا امکان
مغل شاہراہ کے برعکس اس سڑک کے سال بھر کھلارہنے کا امکان ہے ۔مقامی لوگوں کے مطابق اگرچہ لورن کے اونچائی علاقوں میں بھی برفباری ہوتی ہے مگر یہ سڑک کو نقصان نہیں پہنچائے گی اور نہ ہی یہ اتنی زیادہ ہوتی ہے جتنی پیر کی گلی میں پڑتی ہے ۔مقامی لوگوں کاکہناہے کہ سڑک کے مشکل حصے میں زمین کی کٹائی کردی گئی ہے اور اب اس کو زیادہ وقت نہیںلگناچاہئے ۔انہوںنے مانگ کی کہ اس کام کو جلد سے جلد پایہ تکمیل تک پہنچایاجائے ۔