سرینگر // سرینگر کے مضافاتی علاقہ ہمہامہ میں سرینگر بین الاقوامی ہوائی اڈے کے نزدیک واقع 182 بٹالین سرحدی حفاظتی فورس (بی ایس ایف) بٹالین ہیڈکوارٹر پر منگل کی علی الصبح فدائین حملہ کیا گیا جس کے بعد گولی باری کے تبادلے میں جیش محمدسے وابستہ تین حملہ آور وں کوجاں بحق کیا گیا۔ تاہم حملہ آوروں کی اندھا دھند فائرنگ سے بی ایس ایف کا ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر بی کے یادو ہلاک جبکہ 5 دیگر اہلکار زخمی ہوگئے ۔ زخمیوں میں ریاستی پولیس کا ایک اہلکار بھی شامل ہے۔ پولیس نے بتایا کہ ہمہامہ کی فرنڈس انکلیو میں واقع ایک ریٹائرڈ سینئر پولیس عہدیدار کی رہائش گاہ پر تعینات ایک پولیس اہلکار سٹرے بلٹ لگنے سے زخمی ہوگیا ۔
حملہ کیسے ہوا؟
پولیس نے بتایا ’جنگجوؤں نے منگل کی علی الصبح قریب 4 بجے ائر پورٹ کے نزدیک بائیں جانب قائم182 بی ایس ایف بٹالین ہیڈکوارٹر کیمپ گوگوکے اندر داخل ہونے میں کامیابی حاصل کی۔ پولیس نے بتایا کہ مسلح جنگجوؤں کے گروپ نے کیمپ میں داخل ہونے کے لئے ٹوٹے ہوئے دیوار کا سہارا لیا اور داخل ہونے کے بعدپے در پے گرینیڈ پھینکے اور بعدازاں اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔ اس کے بعد حملہ آور کیمپ کے اندر داخل ہونے کے بعد احاطے میں واقع انتظامی بلڈنگ اور جے سو او میس میں داخل ہوئے۔ انہوں نے بتایا ’حملہ آوروں کی ابتدائی فائرنگ کے نتیجے میں بی ایس ایف کے تین اہلکار زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر علاج ومعالجہ کے لئے اسپتال منتقل کیا گیا ‘۔ حملہ آور جنگجوؤں کیخلاف شروع کئے گئے آپریشن میں ریاستی پولیس، فوج اور سی آر پی ایف کے اہلکاروں نے مشترکہ طور پر حصہ لیا۔ بی ایس ایف کیمپ کے اندر جنگجو مخالف آپریشن قریب دس گھنٹوں تک جاری رہا۔ پولیس نے بتایا کہ ایک جنگجو کو ابتدائی جوابی فائرنگ میں کیمپ کے باب الداخلے کے نزدیک جبکہ دیگر دو جنگجوؤں کو کیمپ کے اندر بارک 8میںہلاک کیا گیا۔حملے کے بعد ہوائی اڈے پر پروازوں کی آمدورفت صبح کے وقت بند کردی گئی لیکن پھر دس بجے بحال کردی گئی ۔ صبح کے وقت احتیاطی اقدامات کے طور پر ائرپورٹ کی طرف جانے والی تمام سڑکوں کو سیل کردیا گیا ۔ اس دوران انتظامیہ نے احتیاطی طور پر ہمہامہ میں واقع تعلیمی اداروں کو منگل کے روز بند رکھا۔ہمہامہ اور گوگو کے رہائشیوں نے بتایا کہ منگل کی علی الصبح نماز فضر سے بہت پہلے ہی دھماکوں اور گولہ باری کی لرزہ خیز آوازوں سے ان کی نیند ٹوٹ گئی اور انہیں پہلے لگا کہ ائرپورٹ پر حملہ ہوا ہے۔ انہوںنے بتایا کہ کیمپ پر فدائین حملے کی وجہ سے وہ اپنے گھروں تک ہی محدود ہوکر رہ گئے ۔
احتجاج
علاقے میںجنگجوئوں اور فورسز کے درمیان جھڑپ جاری ہی تھی کہ ہمہامہ چوک میں نوجوانوں کی ٹولیاں نمودار ہوئیں اور انہوں نے اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کرتے ہوئے جلوس نکالا،جبکہ فورسز پر سنگبازی بھی کی،جس کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا،جبکہ فورسز نے بھی جوابی کاروائی کی۔ادھر ہمہامہ کے علاوہ شیخ پورہ اور اوم پورہ میں مکمل ہڑتال کی گئی،اور دکانیں بند کی گئیں۔پولیس نے بتایا ’’ہمہامہ چوک میںکچھ لوگ جمع ہوئے اور انہوں نے فورسز پر سنگبازی کی،جبکہ اوم پورہ چوک تک انہوں نے ہڑتال بھی کرائی۔