پلوامہ // پلوامہ کے راجپورہ قصبہ میں بدھ کو مشتبہ جنگجوو¿ں نے ایک نجی گاڑی پر فائرنگ کرکے سرکردہ سیاسی کارکن کو جاںبحق کیا۔ اس واقعہ میں انکے دو ذاتی محافظین شدید طور پر زخمی ہوئے۔پولیس نے بتایا کہ مشتبہ جنگجوو¿ں نے ساڑھے تین بجے کے قریب راجپورہ میں غلام نبی میر عرف پٹیل کی اسکارپیوگاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں پٹیل، اُن کے دو ذاتی محافظین (پی ایس اوز) زخمی ہوئے۔پولیس نے بتایا کہ شدید طور پر زخمی ہونے والے پٹیل کو مقامی اسپتال لیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔زخمی پولیس اہلکاروں کی شناخت ا متیاز احمد زرگر ولد محمد احسن ساکن ہندوارہ اور بلال احمد ڈار ولد عبدالرشید ڈار ساکن کنگن پلوامہ کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ غلام نبی پٹیل ڈانگرپورہ شادی مرگ کے رہنے والے تھے۔
سیاسی زندگی
پٹیل نے 2002 میں کانگریس کی ٹکٹ پراور2008میں سوشلسٹ ڈیمو کریٹکٹ پارٹی کی ٹکٹ پر الیکشن لڑے لیکن دونوں بارپی ڈی پی سید بشیر احمد کے مقابل انہیں شکست ہوئی۔غلام نبی پٹیل مرحوم مفتی محمد سعید کے دیرینہ ساتھی بھی تھے لیکن جب انہیں 2002میں منڈیٹ نہیں دیا گیا تو انہوں نے پارٹی چھوڑ دی۔تاہم 2014کے چناﺅ میں انہوں نے پی ڈی پی امیدوار حسیب درابو کی موجودگی میں پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی اور انکی حمایت میں چناﺅ مہم بھی چلائی تھی، اسکے بعد پارٹی کیساتھ ہی وابستہ رہے۔لیکن کچھ ماہ قبل انکے بارے میں پارٹی کو شکایت ملی تھی کہ وہ خود کو پارٹی کا جنرل سیکریٹری ظاہر کرتا ہے، لہٰذا انہیں پارٹی سے نکال دیا گیا اور اسکے بارے میں مقامی پرنٹ میڈیا کے ذریعے بھی لوگوں کو آگاہی دی گئی۔کہا جارہا ہے کہ اسکے بعد انہوں نے کانگریس کیساتھ دوبارہ رابطے شروع کئے تھے لیکن فی الوقت وہ کسی بھی پارٹی کیساتھ وابستہ نہیں تھے۔
متضاد بیانات
سرینگر// کانگریس کے مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ غلام نبی پٹیل کانگریس کیساتھ ہی وابستہ تھے، لیکن موجودہ صورتحال کی وجہ سے وہ زیادہ سرگرم نہیں تھے۔تاہم طارق حمید قرہ کے مطابق وہ 2014کے الیکشن میں ہی پی ڈی پی کیساتھ وابستہ ہوئے ،جب پارٹی نے حسیب درابو کو میدان میں اتارا جس کی وجہ سے سید بشیر احمد پارٹی سے فرنٹ ہوئے۔ لیکن پی ڈی پی صدر اوروزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ’سینئر کانگریس لیڈر غلام نبی پٹیل، جنہیں جنگجوو¿ں نے راجپورہ میں ہلاک کیا، کے سوگواران کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتی ہوں۔ ایسی بزدلانہ کارائیوں سے کچھ حاصل نہیں ہوگا لیکن ایک اور کنبہ تباہ ہوگیا‘۔اس سے قبل کانگریس نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا تھا” غلام نبی پٹیل پی ڈی پی کا لیڈر تھا جنہیں جنگجوﺅں نے گولیاں مار کر قتل کردیا، جس کی مذمت کی جاتی ہے۔“پی ڈی پی اور کانگریس کی طرف سے پارٹی وابستگی سے لاتعلقی کے بعد عمر عبداللہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا”کتنے صدمے کی بات ہے کہ پٹیل صاحب ، جو ایک سیاسی ورکر تھے ، جنہیں جنگجوﺅں نے قتل کیا، لیکن پی ڈی پی اور کانگریس نے ان سے لا تعلقی کا اظہار کیا، اگر دونوں پارٹیاں اس بات کےلئے تیار نہیں ہیں کہ وہ انکی پارٹیوں سے تعلق رکھتے تھے، تو ہم یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ این سی سے وابستہ تھے ، تاکہ انکی موت رائیگان نہ ہونے پائے“۔