عظمیٰ نیوزسروس
جموں// کنٹرول لائن اور بین الاقوامی سرحد پر فوج کی تعیناتی میں اضافہ کر دیا گیا ہے جبکہ موسمِ سرما کے پیش نظر بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) نے اپنی چوکسی کو مزید سخت کر دیا ہے ۔ سیکیورٹی ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ دھند کے باعث حدِ نگاہ کم ہونے سے دراندازی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں، جس کے پیش نظر جامع حکمتِ عملی اپنائی گئی ہے تاکہ دشمن عناصر کسی بھی موقع سے فائدہ نہ اٹھا سکیں۔ سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ چونکہ جموں خطے کی بین الاقوامی سرحد زیادہ تر میدانی علاقوں پر مشتمل ہے ، اس لیے دسمبر اور جنوری میں دھند کی شدت خصوصی چیلنج پیدا کرتی ہے ۔ اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے بی ایس ایف نے جدید ترین نگرانی کے آلات نصب کیے ہیں جن میں نائٹ ویژن ٹیکنالوجی، تھرمل امیجنگ سسٹمز، سینسر بیسڈ موومنٹ ڈیٹیکٹرز اور دھند شکن الیکٹرانک سرویلنس آلات شامل ہیں۔ ان آلات کی مدد سے گہری دھند میں بھی کئی سو میٹر تک نقل و حرکت کا سراغ لگایا جا سکتا ہے ۔ بی ایس ایف کے آگے فرنٹ لائن پر تعینات دستوں کے ساتھ ساتھ پولیس کی بارڈر پوسٹس، ولیج ڈیفنس گارڈز اور مقامی پولیس بھی مسلسل الرٹ پر ہیں۔ حکام نے حالیہ ہفتوں میں ان چوکیوں کو مزید فعال کیا ہے ، جبکہ سرحدی دیہات میں رہنے والے لوگوں کو بھی خصوصی طور پر محتاط رہنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ پولیس نے مقامی آبادی، خاص طور پر رات کے وقت، کسی بھی مشکوک نقل و حرکت پر فوری اطلاع دینے کے لیے ہیلپ لائنز بھی فعال کر دی ہیں۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ اگرچہ جموں خطے میں پچھلے کچھ مہینوں سے بین الاقوامی سرحد نسبتاً پرامن رہی ہے ، لیکن انٹیلی جنس رپورٹس نے خبردار کیا ہے کہ ملی ٹینٹ تنظیمیں جیسے لشکرِ طیبہ اور جیشِ محمد سرحد کے راستے اپنے کیڈرز کو بھارت میں داخل کرنے کی کوشش کر سکتی ہیں۔ دوسری جانب پڑوسی ریاست پنجاب میں حالیہ مہینوں میں ڈرون سرگرمیوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ، جس نے سیکورٹی ایجنسیوں کو مزید محتاط ہونے پر مجبور کیا ہے ۔ اس صورتحال کے پیش نظر بی ایس ایف نے گشت میں اضافہ کر دیا ہے ۔ سرحد کے حساس مقامات پر اہلکاروں کی اضافی تعیناتی، اور مینول گشت کے ساتھ ساتھ تکنیکی نگرانی کو بھی مضبوط بنایا گیا ہے ۔ کئی مقامات پر مشترکہ گشت کے لیے مقامی پولیس اور وی ڈی جیز کو بھی شامل کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی مشکوک سرگرمی کا فوری پتہ لگایا جا سکے ۔ سیکیورٹی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دھند کے موسم میں دشمن عناصر اکثر حدِ نگاہ کم ہونے کا فائدہ اٹھاکر دراندازی کی کوشش کرتے ہیں، تاہم اس بار سیکیورٹی گرڈ پہلے کے مقابلے میں زیادہ موثر، مربوط اور جدید تکنیکی سہاروں سے لیس ہے ۔ حکام نے اعتماد ظاہر کیا ہے کہ سرحدی چوکسی میں اضافے ، ایجنسیوں کے درمیان بہتر تال میل اور جدید ساز و سامان کی بدولت کسی بھی دراندازی کی کوشش کو ناکام بنایا جا سکے گا۔ بی ایس ایف کے مطابق آئندہ چند ہفتے نہایت اہم ہیں کیونکہ دھند کی شدت اپنے عروج پر پہنچے گی۔ اس دوران سرحدی نگرانی مزید سخت کی جائے گی اور ہر ممکن کوشش کی جائے گی کہ کوئی بھی مشتبہ سرگرمی فوری طور پر پکڑی جائے ۔ حکام نے سرحدی آبادی سے گزارش کی ہے کہ وہ چوکس رہیں، سیکورٹی اداروں سے تعاون جاری رکھیں اور کسی بھی مشکوک حرکت کی اطلاع فوری طور پر متعلقہ ایجنسیوں کو دیں۔