عظمیٰ نیوز سروس
سانبہ // مرکزی وزیر مملکت برائے امور خارجہ اور ثقافت میناکشی لیکھی نے حکومتی اقدامات کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ نچلی سطح پر لوگوں سے رابطہ قائم کرنے کی مرکزی حکومت کی جاری کوششوں کے ایک حصے کے طور پر سانبہ ضلع کا ایک اہم عوامی رابطہ دورہ کیا۔اپنے دورے کے دوران میناکشی لیکھی نے مختلف سرکاری محکموں کا مکمل جائزہ لیا اور ان کی کارکردگی اور مقامی کمیونٹی پر اثرات کو سمجھنے پر توجہ دی۔انہوںنے اپنے دورے کا آغاز رام گڑھ کے تاریخی باموچک مندر کے دورے سے کیا۔ انہوں نے وہاں جاری بحالی کے کاموں کا معائنہ کیا۔ انہوں نے خطے کے امیر ثقافتی ورثے اور میراث کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا۔مرکزی وزیر نے پنچایتی ممبران بشمول ڈی ڈی سی ممبران، بی ڈی سی ممبران، سرپنچوں، پنچوں اور مقامی کمیونٹی کے سرکردہ ممبران سے ملاقات کی۔ انہوںنے ترقیاتی کاموں کے لئے حکومت کی ستائش کی اور حل کے لئے مرکزی وزیر کے سامنے اہم مسائل اٹھانے کا موقع لیا۔اپنے دورے کو جاری رکھتے ہوئے میناکشی لیکھی نے رام گڑھ میں بابا چملیال کی زیارت پر سجدہ کیا۔ انہوں نے رام گڑھ علاقے میں مختلف سرحدی چوکیوں کا بھی دورہ کیا۔انہوں نے مختلف سرکاری سکیموں کے استفادہ کنندگان میں منظوری نامے بھی تقسیم کئے۔میناکشی لیکھی نے پنچایتی ممبران کے ایک وفد سے بھی ملاقات کی جس میں ڈی ڈی سی ممبران، بی ڈی سی ممبران، سرپنچوں، پنچوں اور رام گڑھ علاقے کے مقامی کمیونٹی کے ممتاز ممبران شامل تھے۔انہوں نے “میری جاتی میرا دیش یاترا” کو رام گڑھ، سانبہ کے سرحدی بلاک سے جھنڈی دکھا کر ان شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے قوم کے لئے آخری قربانی دی تھی۔مرکزی وزیر نے سرحدی علاقوں میں ہونے والی پیش رفت کی تعریف کی اور ترقیاتی اقدامات کو آگے بڑھانے کیلئے ضلع انتظامیہ کی طرف سے کی گئی کوششوں کی ستائش کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ “یہاں سے بھارت شروع ہوتا ہے ختم نہیں ہوتا” سرحدی علاقوں کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے “بارڈر سمردھی” کے وژن کو اس کی تمام شکلوں میں پورا کیا جائے گا۔انہوں نے خطے میں کیلیکو پرنٹنگ اور بانس کے استعمال کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے 2014 سے جموں و کشمیر میں ترقی کی تیز رفتاری کی مزید تعریف کی۔