یو این آئی
نئی دہلی/لیجنڈری بلے باز سچن تندولکر نے انگلینڈ کے خلاف پانچ میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں اہم رول ادا کرنے والے کچھ ہندوستانی کھلاڑیوں کی تعریف کی ہے ۔ یہ سیریز آخری دن دل کی دھڑکیں تیز کرنے کے بعد 2-2 سے برابری پر ختم ہوئی۔ تندولکر نے ‘حیرت انگیز’ محمد سراج کی تعریف کی، کے ایل راہل کے آف اسٹمپ کے ارد گرد ‘صحیح فٹ ورک’ کے ساتھ اپنے کھیل کو سخت کر نے کی بات کہی ، یشسوی جیسوال کی ڈبل سنچریوں، جذبے اور پختگی پر تبادلہ خیال کیا اور بطور کپتان ‘پرسکون اور صبر آزما’ ہونے کے لیے شبھمن گل کی بھی تعریف کی۔سیریز میں کئی موڑ، مضبوط ٹکراؤ اور کچھ غیر معمولی انفرادی کارکردگی دیکھی گئی، جیسے کہ رشبھ پنت اور کرس ووکس زخمی ہونے کے باوجود بیٹنگ کے لیے آئے ۔ پنت نے پانچ میں سے چار ٹیسٹ کھیلے اور دو سنچریاں اور تین نصف سنچریاں اسکور کیں، جن میں سے آخری اننگز انہوں نے دائیں پیر میں فریکچر کے ساتھ کھیلی۔ انہوں نے 68.42 کی اوسط اور 77.63 کے اسٹرائیک ریٹ سے رنز بنائے ۔تندولکر نے ریڈٹ پر کہا ‘‘انہوں نے جو سویپ شاٹ کھیلا، اس میں وہ گیند کے نیچے آنا پسند کرتے ہیں تاکہ وہ اسے اونچائی کے ساتھ اسکوپ کر سکے ۔ لوگ سوچتے ہیں کہ وہ گر گئے ہے ، لیکن ایسا جان بوجھ کر کیا گیا ہوتا ہے تاکہ آپ گیند کے نیچے آسکیں۔یہ ایک منصوبہ کے تحت گرنا ہوتا ہے ۔ وہ غیر متوازن نہیں ہوتے ۔ یہ سب گیند کی لینتھ پ منحصر کرتا ہے ۔پنت کے شاٹس کھیلنے کے طریقے اور ان میں ‘پنچ’ کو ‘ایشور کا وردان’ بتاتے ہوئے ،تندولکر نے کہا ‘‘کئی بار لوگ سوچتے ہیں کہ انہیں یہ شاٹ نہیں کھیلنا چاہیے ، یہ صحیح وقت نہیں ہے ۔ لیکن رشبھ جیسے کھلاڑی کو اکیلا چھوڑ دینا چاہیے ۔ جب وہ میچ بچانے کا سوچ رہے ہوتے ہیں ، تو انہیں مختلف طریقہ اختیار کرنا ہوگا۔ لیکن وہ میچ کی صورتحال پر منحصر ہے کہ کس طرح کھیلنا ہے ۔’